چترال(شہریار بیگ سے) نیشنل رورل سپورٹ پروگرامNRSPکے مائکرو فنانس بنک نے چترال میں بنکنک کا آغاز کر دیا ہے۔منگل کے روز ایک پُر وقار تقریب میں چترال تجار یونین کے صدر شبیر احمد نے فیتہ کاٹ کر بنک کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب میں چترال کے کاروباری شخصیات اور دیگر بنک افسران کو مدعو کیا گیا تھا۔منیجر نعیم احمد نے چترال میں بنک کی شاخ کھولنے کے اعراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد کاروباری حضرات کو آسان شرائط اورایک دن کے اندر قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔اس سے خواتین بھی بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں۔بے روزگار نوجوانوں کے لئے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے لئے کاروبار کے لئے قرض فراہم کریں گے۔جبکہ بنک ہذا اپنے اکاؤنٹ ہولڈرز کو معقول انٹرسٹ بھی دے گا اور عوام اپنی یوٹیلٹی بلز بھی جمع کر سکتے ہیں۔اس موقع پر چترال کے معروف سوشل ورکر رحمت غفور بیگ تجار یونین کے صدر شبیر احمد اور پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر عبد للطیف نے NRSPکے حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں نوجوانوں خصوصاً خواتین کو اپنی پاؤں پر کھڑا ہونے کا موقع میسر آئے گا۔اُنہوں نے اپنی طرف سے بنک ہذا کے ساتھ بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات