چترال (بشیر حسین آزاد) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما الطاف گوہر ایڈوکیٹ، حیات الرحمن، شجاع الرحمن، سجاد احمد، امیر علی، امین الرحمن، نذیر احمد، رضی الدین اور دوسروں نے کہا ہے کہ دو افراد کے درمیاں زمین کے تنازعے کو سیاسی رنگ دینا ٹھیک نہیں اور چترال پولیس کی طرف سے قانون کے عین مطابق کاروائی کو پولیس گردی کہنا قطعاًغلط ہے اورخیبر پختونخوا پولیس کی خدمات کو پورے پاکستان میں سراہا جارہا ہے۔منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دو افراد کے درمیان تنازعے میں جماعت اسلامی کی عمل دخل قابل مذمت ہے اور یہ افسوسناک بات ہے کہ جماعت اسلامی جیسے منظم جماعت کو چند غیر سنجیدہ افراد نے اسے سیاسی رنگ دینے اور پی ٹی آئی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے جماعت اسلامی کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی امیر سے اپیل کی ہے کہ ان غیر سنجیدہ افراد کے خلاف پارٹی اصولوں کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے اور ان ادارون کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طور پر کام کرنے دیا جائے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے چترال پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کو کسی سیاسی دباؤ کے انصاف کے اصولوں کے تحت آزادانہ طور پر اپنی تحقیقات اور کاروائی عمل میں لائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس کے خلاف شکایت کنندہ خان حیات اللہ خان کے پاس عدالت میں جانے کا اپشن موجود ہے جسے انہیں بروئے کار لانا چاہئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات