تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کی طرف سے گرم چشمہ اور ضلعے کے دوسرے علاقوں میں آلو ضلعے سے باہر لے جانے پر ٹیکس عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غنڈہ ٹیکس قرار دیا ہے۔ سلیم خان

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال سے صوبائی کے سابق رکن اور صوبائی وزیر اور پی پی پی کے ضلعی صدر سلیم خان نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کی طرف سے گرم چشمہ اور ضلعے کے دوسرے علاقوں میں آلو ضلعے سے باہر لے جانے پر ٹیکس عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غنڈہ ٹیکس قرار دیا ہے اور حکومت کو 20اگست کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر اس کے خلاف احتجاج میں کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں تحصیل کونسل کے رکن خوش محمد خان، پی پی پی کے انفارمیشن سیکرٹری قاضی فیصل، وی سی ناظمین نظار شاہ، افسر علی، انورالدین اور کاشت کاروں کے نمائندوں وورگلہ خان، اعتبار شاہ، عرفان، گوہر شاہ اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹی ایم اے چترال کی طرف سے فی ٹرک 100روپے ٹیکس عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اور مقامی عدالت نے اسے پہلے ہی غیر قانونی قراردی ہے جبکہ دس سال قبل اس ٹیکس کو اس وقت کے چیف سیکرٹری نے بھی غیر قانونی قرار دے کر ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس اور ٹی ایم او قادر ناصر مبینہ طورپر ٹھیکہ دار کے ساتھ ساز باز کرکے عوام پر یہ ٹیکس عائد کیا ہے جسے کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تحصیل ناظم کا گرم چشمہ کے کاشت کاروں کے وفد کے ساتھ روئیے کو تضحیک امیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے روئیے پر معافی مانگ لے اور گرم چشمہ کے عوام کو صرف اور صرف اس لئے سزا دی جارہی ہے کہ انہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں ایم ایم اے کو ووٹ نہیں دیا تھا۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ آلو پر ٹیکس پاکستان بھر میں کہیں بھی نہیں ہے اور یہ بات بھی ناقابل فہم ہے کہ آخرکار ٹی ایم اے اپنی سروس کے لئے آلو کے کاشت کاروں پر ٹیکس کا بوجھ ڈال رہی ہے۔ سلیم خان نے کہاکہ آلو پر ٹیکس لگاکر دراصل ٹی ایم او نے توہین عدالت کا ارتکاب کیا ہے جس پر عدالت کے دروازے پر بھی دستک دیں گے۔ انہوں نے ضلع ناظم، ڈپٹی کمشنرچترال،کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، نامزد وزیر اعلیٰ محمود خان اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ چترال کے کسانوں میں ٹی ایم اے چترال کی طرف سے عائد کردہ غیر قانونی ٹیکس کو فی الفور ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ٹی ایم اے نے آلو کے علاوہ سیب، ٹماٹر، مٹر، پیاز اور کیٹوری(خشک توت)پر بھی ٹیکس عائد کردی ہے جوکہ ناقابل قبول ہے اور اس کے خلاف پورا چترال سراپا احتجاج ہوگا۔