چترال (نمائندہ چترال میل) پیر کے روز چترال کے ایک مقامی گیسٹ ہاؤ س میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے زیراہتمام منعقدہ تقریب میں مقامی دفتر کی مکمل کمپیوٹرائزیشن کا اعلان ہوا جس سے ضلعے کے ہزار وں پالیسی ہولڈروں کو براہ راست فائدہ ہوگا اور مقامی دفتر کی کارکردگی پر مثبت اثر مرتب ہوگا۔ اس موقع پر ریجنل چیف کے پی محمود خان، زونل ہیڈ شاہ جہان اور سابق زو نل ہیڈ نمائش خان موجود تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن ملک کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ ہے جس کے کھربو ں روپے مالیت کے اثاثے ہیں اور 60لاکھ پالیسی ہولڈر ہیں جس نے ملک کی تعمیر وترقی میں بھی مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد لاہور موٹر وے اور ایٹمی پروگرام کے لئے ضرورت کے وقت فنانس کی فراہمی کا اعزاز اس ادارے کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا انشورنس ادارہ ہونے کی بنا پر اسے مقبول عوامی حمایت حاصل ہے اور اس پر عوام کا اعتماد روز بروز بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے چترال میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی مقامی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور مزید محنت کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ اس موقع پرکارکنان کی حوصلہ افزائی کے لئے نقد انعامات تقسیم کیئے گئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات