14اگست یوم آزادی پاکستان مبارک۔۔۔۔۔تحریر:سیدنذیرحسین شاہ نذیر

Print Friendly, PDF & Email

خدا کرے میری ارضِ پاک پر اترے وہ فصل گل جسے اندیشہ خزاں نہ ہو
یہاں جو پھول کھلے وہ کھلا رہے برسوں یہاں خزاں کو گذرنے کی بھی مجال نہ ہو
14 اگست کا دن پاکستان میں سرکاری سطح پر قومی تہوار کے طور پر بڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے پاکستانی عوام اس روز اپنا قومی پرچم فضاء میں بلند کرتے ہوئے اپنے قومی محسنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ملک بھر کی اہم سرکاری عمارات پر چراغاں کیا جاتا ہے۔اسلام آباد جو پاکستان کا دارالحکومت ہے، اس کو خاص طور پر سجایا جاتا ہے، اس کے مناظر کسی جشن کا سماں پیدا کر رہے ہوتے ہیں۔ اور یہیں ایک قومی حیثیت کی حامل تقریب میں صدر پاکستان اور وزیرآعظم قومی پرچم بلند کرتے ہوئے اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اس پرچم کی طرح اس وطن عزیز کو بھی عروج و ترقی کی بلندیوں تک پہنچائیں گے۔ ان تقاریب کے علاوہ نہ صرف صدارتی اور پارلیمانی عمارات پر قومی پرچم لہرایا جاتا ہے بلکہ پورے ملک میں سرکاری اور نیم سرکاری عمارات پر بھی سبز ہلالی پرچم پوری آب و تا ب سے بلندی کا نظارہ پیش کر رہا ہوتا ہے۔
توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے
آساں نہیں مٹا نا نام و نشاں ہمارا
14 اگست 1947 وہ دن جو شہیدوں کے لہو سے رنگین ہے 14 اگست 1947 قربانیوں کی داستان، خون کی وہ لکیر جس سے برصغیر کے مسلمانوں نے اپنی آنے والی نسلوں کے لئے علیحدہ وطن کا نقشہ کھینچا اور جن کے صدقے میں ہم آزاد فضاوں میں سانس لے رہے ہیں۔
14 اگست 1947 وہ دن جو شہیدوں کے لہو سے رنگین ہے۔
ریاست پاکستان کلمہ کے نام پر حاصل کیا گیا۔ یہ خطہ اپنے پیچھے بے شمار قربانیوں اور انتھک جدوجہد کی پوری ایک داستان رکھتا ہے۔ یہ ایک ایسا انقلاب تھا جس کی جدوجہد 1857ء کی جنگ آزادی کے بعد ہی شروع ہو چکی تھی۔یہ ایک مجموعی جدوجہد تھی جو قائد اعظم محمد علی جناح کی سربراہی میں لڑی گئی جس میں اس دور کے سیاسی اور دینی قائدین بھی شامل تھے وہاں خواتین نے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔اس طرح واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کا قیام کسی حکمت سے خالی نہیں ہے پاکستان واقع ہی مملکت خدادادہے اور جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ پاک لوگوں کے رہنے والی جگہ ہے اللہ کی رحمتوں کی ایک خاص نشانی ہے یہ مملکت اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کر دہ وسائل اورخفیہ خزانوں کو اپنے اندرسموئے ہوئے ہے14اگست وہ یوم ہے جوہمارے لئے مسرتوں سے بھر پورہے جو ہمارے ولو لوں کو خوشیوں سے لبریز کرتا ہے جو یوم تجدیدکے طور پر ہمیں آزادی کی نعمت کی یاد دلاتا ہے
14اگست 1947 کو پاکستان کے قیام اور ایک آزادو خود مختار مسلم مملکت کے معرضِ وجود میں آجانے کے اعلانات رات بارہ بجے کے بعد لاہور، کراچی اور پشاور کے ریڈیو اسٹیشنوں سے ہوئے۔ان تاریخ ساز اور بے حد متبرک لمحات میں تلاوت ِ قران کریم اور ملی ترانوں کے بعد قائد اعظم کی تقریر نشر کی گئی۔یہ تقریر قیامِ پاکستان کا فیصلہ ہوجانے کے بعد دہلی میں ہی رکارڈ کرلی گئی تھی۔اس اہم ترین تقریر کے تین ر کارڈ لاہور، کراچی اور پشاور کے ریڈیو اسٹیشنوں کے معتمد افراد کے ذریعے پہلے ہی متعلقہ جگہوں پر پہنچا دیے گئے تھے۔
ضلع چترال میں یوم آزادی پاکستان شایان شان طریقے سے منایا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر چترال خورشیدعالم محسوداوراسسٹنٹ کمشنر چترال ساجدنوازعلاقے کے اہم اداروں اور عوامی نمائندوں سے ملکر چترال میں یوم آزادی پاکستان کی تقریبات کا انعقاد کیاجارہاہے مختلف سکولوں اور کالج میں دن کی اہمیت کے حوالے سے طلبا ہ و طالبات کے مابین تقریری مقابلے کا انعقاد کیا جائے گا۔
یوم آزادی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر چترال کے آفس میں ایک اہم اجلاس ہوئی۔اسسٹنٹ کمشنر چترال نے یوم آزادی پاکستان کی تیاریوں اور پروگرام کے حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے مختلف علاقوں میں پرچم کشائی سمیت مختلف سکولوں اور کالج میں یوم آزادی پاکستان کی تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے اور محکمہ تعلیم کے تعاون سے سکولوں میں یوم آزادی کی رنگارنگ تقریبات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔تقریبا ت میں علاقے کے عوامی نمائندوں، جنگ آزادی کے غازیوں اور لوگوں کی بڑی تعداد شرکت کریں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ چترال کے علمائے کرام سے بھی کہا ہے کہ وطن کی سربلندی اور ترقی کے لیے مساجد میں خصوصی دعاؤں سے دن کا آغاز کیا جائے تمام سرکار ی اور نیم سرکاری اداروں میں قومی پر چم لہرایا جائے گا اور رات کے وقت تمام اہم عمارتوں اور دوکانوں میں چراغاں کیا جائے گا۔

ہمیں نئی نسل کو یہ بھی بتانا ہے کہ اے پاکستان
تیری بنیادوں میں ہے لاکھوں شہیدوں کا لہو
تجھے ہم گنج دو عالم سے گراں پاتے ہیں