متحدہ مجلس عمل یا کسی اور سیاسی جماعت کے ساتھ کسی انتخابی اتحاد کے سلسلے میں بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر بند ہوچکا ہے۔ اہل سنت والجماعت کے صدر حافظ خوش ولی خان

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نما یندہ چترال میل)اہل سنت والجماعت چترال کے صدر حافظ خوش ولی نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل یا کسی اور سیاسی جماعت کے ساتھ کسی انتخابی اتحاد کے سلسلے میں بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر بند ہوچکا ہے اوراہل سنت والجماعت کے حمایت یافتہ پاکستان راہ حق پارٹی کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار میدان میں موجود ہیں اور ایم ایم اے کے حق میں ان کا دستبردار ہونے کی خبر من گھڑت، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہے اور اس افواہ کے ذریعے وہ ہمیں نقصان پہنچانے کے درپے ہیں جس پر عوام کان نہ دھریں۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں اہل سنت والجماعت کے صوبائی رہنما علامہ اسلام الدین عثمانی، قومی اسمبلی کے امیدوار مولانا سعید الرحمن، صوبائی اسمبلی کے امیدوار مولانا سراج الدین، اہل سنت والجماعت کے جنرل سیکرٹری مولانا جاوید الرحمن اور دوسرے رہنماؤں مولانا افتخار حسین اور مولانا شمس النبی کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان راہ پارٹی کے امیدواروں کا ایم ایم اے کے امیدواروں کے حق میں دستبرداری کی سخت سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایک مخصوص حلقہ ہمارے خلاف پروپیگنڈا کرکے ہمارے ووٹوں کو ضائع کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان راہ پارٹی مکمل تیاری کے ساتھ میدان میں ہے اور کسی دوسرے کے ساتھ اتحاد یا کسی کی حمایت میں دستبردار ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے اور نہ اس کا مناسب وقت ہے۔ حافظ خوش ولی نے کہاکہ اس سے قبل بھی مختلف انتخابات کے مواقع پر اہل سنت والجماعت کے خلاف پروپیگنڈا کرکے ان کو نقصان پہنچایا گیا ہے جس کی وجہ سے اب چترال کے غیور مسلمانوں پر یہ واضح کررہے ہیں کہ اہل سنت والجماعت اور پاکستان راہ حق پارٹی کے امیدواروں کی دستبرداری محض افواہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایم ایم اے سے تعلق رکھنے والے علماء کی پگڑی اور علم کی قدر کرتے ہیں اور اپنے اسٹیج سے ان کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولتے اور اپنے کارکنوں کو سخت تاکید کی ہے کہ وہ کسی عالم پر تنقید نہ کریں اور ایم ایم اے کی قیادت سے بھی یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ صبر وتحمل اور رواداری کا دامن تھامے رکھیں ورنہ زبان درازی کا جواب زبان درازی سے ہی دی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چترال میں لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانا اور تعلیم وصحت کے شعبوں میں عوام کو درپیش مشکلات سے نجات دلانا ان کے ترجیحات میں شامل ہیں جبکہ اسمبلی کے اندر ان کے نمائندے ختم نبوت سمیت دوسرے اسلامی شعائر کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دیں گے۔