لوٹ اویر تیرہ سالہ معصوم بچے کو گلے میں رسی باندھ کر قتل کر دیا گیا۔

Print Friendly, PDF & Email

رپورٹ ( اختر حسین ) ضلع چترال تحصیل مستوچ کے نواحی علاقہ لوٹ اویر کے گاون نوغڈوک میں امام ذاکرین نامی ایک مغذور نادار انسان کے 13 سالہ معصوم بیٹے کو گلے میں رسی باندھ کر قتل کردیا گیا۔جس کی وجھ سے علاقے کے درد دل والے لوگون میں شدید غم و غصہ ھے۔یہ پہلا واقعہ نھیں ھے اسے پہلے بھی اس قسم کے کیی قتل کے واقعات ھوے ھیں مگر ابھی تک کسی کے قاتل کو نھیں پکڑا گیا۔کچھ عرصہ پھلے ایک قادر گل نامی عورت کو قتل کیا گیا۔اور دفنانے کے 3 دن بعد قبر کشایی کر کے پوسٹ مارٹم کیا اور کیس شروع ھوگیا۔کیی بے گناھ لوگون کو لا کر جیل میں تشدد کیا گیا کیی کو جیل میں رکھا گیا۔اس کے بعد اسی خاندان سے تعلق رکھنے والا عبدالخلیل (جو میرا ماموں تھا) اس نے اس کے لیے آواز اٹھا یا۔اس کو بھی قتل کیا گیا۔ اگر اس وقت مجرموں کو قرار واقعی سزا ہوجاتا تو آج یہ دن دیکھنے کو نہ ملتے۔علاقے کے لوگ ڈپٹی کمشنر۔کمانڈنٹ چترال سکاوٹس۔ڈی؛پی؛او چترال؛چایلڈ پروٹیکشن۔چیف جسٹس آف پاکستان اور انصاف فراھم کرنے والے ادارون سے مطالبہ کرتے ھین کہ خدارا اویر جو ایک پرامن علاقہ تھا اس کو کراچی بننے سے روکا جاییے اور اس بچے کے قاتلون کو پکڑ کر قانون کے تحت سزادی جایے ورنہ یہ مرض اور پھیل جاییے گی اور اس کو روکنا نا ممکن ھو جاییگا۔