چترال لیویز میں حوالدار سے لے کر صوبیدار رینک تک کے اہلکاروں کے نہ ہونے کی وجہ سے فورس کی کمانڈ کا مسئلہ سر اٹھالیا ہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نمائندہ چترال میل) چترال لیویز میں حوالدار سے لے کر صوبیدار رینک تک کے اہلکاروں کے نہ ہونے کی وجہ سے فورس کی کمانڈ کا مسئلہ سر اٹھالیا ہے کیونکہ سابق ڈپٹی کمشنر اور کمانڈنٹ ارشاد سودھر نے فور س میں مبینہ طور پر غیر قانونی ترقی پانے والوں کے خلاف کاروائی کر نے پر کئی ایک نے اپنی مرضی سے جبکہ بعض کو جبری ریٹائرمنٹ پر بھیج دینے سے جونیئر افسران کے عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں جبکہ اچانک ٹرانسفر کی وجہ سے ان کو رولز کے مطابق پروموشن دینے کا موقع نہ مل سکاتھا۔ اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ فورس میں اس وقت اکثریت سپاہی رینک کے اہلکاروں کی ہے اور مطلوبہ تعداد میں حوالدار، نائب صوبیدار اور صوبیدار وں کی کمی ہے جبکہ ماضی میں فورس کا کمانڈ صوبیدار میجر کے کنٹرول میں ہوتا تھاجس کے ریٹائرمنٹ کے بعد یہ عہدہ بھی خالی ہے۔