حکومت کی طرف سے کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ برادری کو اعتماد میں لئے بغیر بیک جنبش قلم ڈرگ رولز 2017میں تبدیلی کرنا انتہائی طور پر قابل مذمت ہے۔ جسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال سے قومی اسمبلی کے سابق رکن اور ایم ایم اے کے امیدوار برائے قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ کیمسٹ برادری کی ہڑتال اور میڈیکل اسٹوروں کی بندش کے نتیجے میں زندگی بچانے والی ادویات کے نہ ملنے کی وجہ سے ضلعے کے کسی ہسپتال میں کسی کی موت واقع ہوئی تو اس کا براہ راست ذمہ دار ی صوبائی حکومت کوقرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے گاکیونکہ صوبائی حکومت نے انتہائی غیر دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈرگ ایکٹ 1976میں ترمیم کے ذریعے لاکھوں افراد کو بے روزگار کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کیمسٹ برادری سے مکمل طور پر اظہار یکجہتی کیا اور کہاکہ چترال کی سول سوسائٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے موقف کی تائید کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عقل سے عاری حکمرانوں نے ایسے افراد پر دوبارہ فارمیسی کا امتحان پاس کرنے کی شرط عائد کی ہے جوکہ گزشتہ پانچ عشروں سے اس پیشے سے وابستہ ہیں اور میڈیکل اسٹور چلارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کے وقت اسٹیک ہولڈروں کو اعتماد میں نہ لانا اور من مانی شرائط کیمسٹ برادری پر ٹھونس دینا صوبائی حکومت کی غیر دانشمندی کا منہ بولتا ثبوت ہے جس کے نتائج عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ پرانے رولز کے مطابق ڈرگ لائسنس کی تجدید کا نظام بحال کیا جائے جس کے بغیر کیمسٹ برادری ہڑتال ختم کرنے کو کسی بھی صورت تیار نہیں ہیں۔
دریں اثنا ء کیمسٹ برادری کی ہڑتال اور ضلعے کے طول وعرض میں میڈیکل اسٹوروں کی بندش دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں داخل مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے تیمارداروں کو ادویات کے حصول میں سخت مشکلات کاسامنا رہا اور بونی، دروش اور گرم چشمہ سمیت دوسرے قصبات سے آنے والی اطلاعات کے مطابق ادویات کے حصول میں مشکل پیش آئے۔ پریس کلب کے سامنے جاری کیمسٹ برادری کی دھرنا کیمپ میں سارا دن مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں کے رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا جنہوں نے کیمسٹ برادری کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی مذمت کی اور متنازعہ ڈرگ رولز کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔ اظہار یکجہتی کے لئے آنے والوں میں ضلع ناظم مغفرت شاہ کے علاوہ پی ٹی آئی کے صدر عبداللطیف، جماعت اسلامی کے امیر مولانا جمشید احمد، جے یو آئی کے امیر قاری عبدالرحمن قریشی، اے این پی کے صدر الحاج عید الحسین، پی ایم ایل (ن) کے صدر نوید الرحمن چغتائی ایڈوکیٹ اور صوبائی نائب صدر فضل رحیم ایڈوکیٹ، اے پی ایم ایل کے وقاص احمد ایڈوکیٹ جبکہ سول سوسائٹی کے تنظیموں میں ڈرائیورز یونین کے صدر صابر احمد صابر، ڈسٹرکٹ بار کے صدر خورشید حسین مغل، تجار یونین کے صدر شبیر احمد شامل ہیں۔