اخوت اسلامک مائیکرو فنانس نے چترال کے 127گھرانوں میں 34لاکھ 15 ہزار روپے کے بلا سود قرضے تقسیم کئے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) اخوت اسلامک مائیکرو فنانس نے چترال کے 127گھرانوں میں 34لاکھ 15 ہزار روپے کے بلا سود قرضے تقسیم کئے ۔ منگل کے روز شاہی مسجد چترال میں بلا سود قرضوں کے چیکوں کی تقسیم کے موقع پر ایک تقریب ہوئی۔جس اخوت کے مرکزی ذمہ داران میجر امان اللہ خان چیرمین سٹیرنگ کمیٹی راولپنڈی ، محسن حفیظ،مہتاب علی شاہ ریجنل منیجرز، خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان اور محمد عابد و محمد جنید ایریا منیجر چترال کے علاوہ بڑی تعداد میں علماء،علاقائی عمائدین موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہتاب علی شاہ نے کہا۔ کہ اخوت رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انصار اور مہاجرین کی باہمی بھائی چارے اور ایثار کو زندہ کرنے کے جذبے کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ اور اللہ رب العزت کی مہربانی سے اخوت کے790برانچیں پاکستان کے مختلف اضلاع میں کام کر رہی ہیں۔ جن کے ذریعے سے اب تک 26 لاکھ افراد کو 60ارب روپے کے بلا سود قرضے دیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ اخوت بلا سود قرضوں کی 99.9ریکوری ہے، اور ہم یہ قرضے مذہبی عبادت گاہوں میں لوگوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ تاکہ قرض لینے والوں کا روحانی تعلق بھی اللہ پاک سے مضبوط ہو۔۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ تعلیم بھی بغیر پیسے کے دی جا سکتی ہے۔ اور ہم گلگت بلتستان، کشمیر کے قابل طلباء کوبغیر پیسوں کے تعلیم دینا چاہتے ہیں۔ اور اس سلسلے میں یونیورسٹی قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے قرض لینے والوں کو ہدایت کی۔ کہ وہ اخلاقی قدروں اور اسلامی اصولوں کے مطابق کاروبار کریں۔ اور یہ کوشش کریں کہ ایک دن آپ بھی کسی کی مدد کرنے کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ یہ قرضے بلا تفریق مذہب و رنگ و نسل تمام ضرورت مند کاروباری افراد کو دی جاتی ہے۔ اور اب تک چترال میں ایک کروڑ روپے کے بلا سود قرضے دیے جا چکے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میجر (ر) امان اللہ نے کہا۔ کہ ہمارے معاشرے میں سود کا ایک انتہائی غلط نظام فروغ پا چکا ہے۔ جسے اللہ پاک نے اپنے ساتھ جنگ قرار دیا ہے۔ اس لئے ہماری کوشش ہے کہ سود کے خاتمے کیلئے ایک دوسرے کی بلا سود قرضوں سے مدد کریں تاکہ سود کا راستہ روکا جا سکے ۔ انہوں نے کہا۔ کہ قرضہ ہوتا ہی بغیر سود کے ہے۔ اور جو ادارے سود لیتے ہیں۔ وہ تو کاروبار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم نے انتہائی کم پیمانے پر اس کا آغاز کیا ہے۔ ہم کوئی بڑا دعوی نہیں کرتے بلکہ نار ابراہیمی کو بجھانے والے پرندے کی طرح خود کو سود کے خلاف کام کرنے والوں کی فہرست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ روز قیامت کام آئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان نے قرض لینے والوں کو ہدایت کی کہ وہ ان پیسوں کو مال مفت نہ سمجھیں، بلکہ اللہ کا نام لے کر اپنے کاروبار کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا۔ کہ سود کے خلاف قرآن پاک کے صریح احکامات موجود ہیں۔ جس سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا۔ کہ جو لوگ سود کھاتے ہیں اور کاروبار کرتے ہیں وہ قیامت کے دن پاگلوں کی طرح اُٹھائے جائیں گے ۔ اس لئے حلال کاروبار کیلئے کوشش کریں۔ اللہ پاک اس میں برکت ڈالے گا۔ بعد آزان 120افراد میں 30سے50ہزار روپے کے بلا سود قرضوں کے چیک تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر بلاسود قرضوں کی فراہمی پر لوگوں نے اخوت اسلامی فنانس کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کیا۔