چترال کی کیمسٹ برادری اور ڈسٹری بیوٹرز کی طرف سے غیر معائنہ مدت تک ہڑتال کا اعلان

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترا ل میل) چترال کی کیمسٹ برادری اور فارما ڈسٹری بیوشن سیٹ اپ کے مالکان نے ڈرگ ایکٹ 1976ء میں ترمیم کے ذریعے صوبائی حکومت کی طرف سے رواجی اور فارمیسی کٹیگری سی لائسنسوں کے یکسر خاتمے کے خلاف پیر 7 مئی سے غیر معینہ مدت تک کے لئے مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کردیا جوکہ ترمیم میں متنازعہ شق کو واپس لینے تک جاری رہے گا۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن کے صدر عمران حسین اور فارماڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن کے صدر مراد خان نے دیگر عہدیداروں عظمت ولی تاج، محمد حسن، سیف الدین،محمد حسین،، رحمت الٰہی، سید الاکبر، حاجی مفتاح الدین اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کرکے صوبہ بھر میں ڈیڑھ لاکھ افراد کو بیک جنبش قلم ان کے کاروبار سے بے دخل کرنے کو غریب کش اور غیر دانشمندانہ قدم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر ہزاروں کیمسٹ ہڑتال شروع کریں گے اور اس دوران ایمرجنسی کی صورت میں بھی کوئی کیمسٹ دکان نہیں کھول سکے گا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہا ر کیا کہ اس ترمیم کا اطلاق نئی ڈرگ اسٹور کھولنے والوں پر کرنے کی بجائے ان تمام پر کردیا ہے جوکہ گزشتہ پانچ عشروں سے اس کاروبار سے وابستہ ہیں اور پسماندگی کے دورمیں پرائمری ہیلتھ کئیر میں عوام کو سروس بھی دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر صوبائی حکومت نے این ٹی ایس کے ذریعے نئی اساتذہ اور استانیوں کی بھرتی کے بعد میٹرک پاس ٹیچرز کو ملازمت سے برخاست نہیں کیا تو اس ایکٹ میں ترمیم کے بعد صوبے کے ڈیڑھ لاکھ افراد کو بے روزگار کرنے کی کوشش کیوں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف پرانے کیمسٹوں کو فارمیسی کٹیگری بی کا امتحان پاس کرنے کی شرط لگائی جارہی ہے تو دوسری طرف حقیقت یہ ہے کہ یہ امتحان صوبے میں منعقدہی نہیں ہوتا جوکہ اٹھارہ سال پہلے منعقد ہوا تھا۔ کیمسٹ اینڈڈرگسٹ برادری کے رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ کسی بھی صورت اس ظالما نہ فیصلے کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیک دیں گے اور ایک ہمہ گیر اور جامع ہڑتال کرکے حکومت کو اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کریں گے۔