چترال (نمائندہ چترال میل) ضلع کونسل چترال اور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن میں 1980ء کے عشرے سے ملازمت کرکے فارغ ہونے کے بعد چار ملازمین اب پنشن اور دوسرے مراعات کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھاکر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے انصاف کے تلاش میں در بدر ٹھوکر کھاتے پھرنے اور کوئی شنوائی نہ ہونے کے بعد اب بھوک ہڑتال پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ وہ گزشتہ پانچ دنوں سے ضلع کونسل کے سامنے سڑک پر دھرنا دئیے بیٹھے ہیں۔ مشین اپریٹر اور ہیلپرکی اسامیوں پر کام کرنے والے ان چار ریٹائرڈ ملازمین میں سے دو انتقال کرگئے ہیں اور ان کے بال بچے پنشن سے محروم ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومت کے قاعدہ وقانون کے تحت وہ پنشن اور دوسرے مراعات سے جب بغیر کسی وجہ کے محروم کردئیے گئے تو انہوں نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس پر عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا اور ایک سال تک انہیں پنشن کی ادائیگی ہوتی رہی مگر اب ٹی ایم اے چترال بجٹ کی عدم دستیابی کی بنا پر ان کا پنشن بند کردیا ہے اور وہ ایک سال سے بھوک اور فاقے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر چوبیس گھنٹوں کے اندر ان کی شنوائی نہیں ہوئی تو وہ بال بچوں کے ساتھ اس روڈ پر تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے پرمجبور ہوں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات