چترال(نمائندہ چترال میل) ریسکیو 1122چترال میں اپنی قیام کے بعد پہلی مرتبہ عوامی آگہی مہم شروع کر دی ہے۔اس سلسلے میں ریسکیو1122نے جمعرات کے رو زعوامی آگہی ریلی نکالی۔ جس کی قیادت ریسکیو 1122چترال کے پروگرام آفیسر امجد کر رہے تھے۔ ریلی میں ریسکیو 1122کے ایمبولینس،آگ بجھانے والی گاڑیاں شریک تھیں۔ ریلی میں شرکت کرنے والی گاڑیاں سائیرن بجاتے ہوئے بروز،چمرکون،جوغور،چترال بازار،بلچ اور سنگور کے علاقوں سے گزرا۔ ریلی کے انعقاد کا مقصد چترال میں ریسکیو1122کے قیام کسی بھی ایمر جنسی اور قدرتی آفات کے مواقع پر عوام کو مفت سہولیات فراہم کرنے کا پیغام عوام تک پہنچانا تھا۔ریسکیو1122چترال کے پروگرام آفیسر امجد نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے ادارے کے تربیت یافتہ اہل کا رکسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ ہر دم تیار رہتے ہیں عوام کو چاہیے کہ وہ ایسے مواقع پر چترل میں ہمارے ادارے سے بھر پور مفت استفادہ حاصل کریں۔ عوامی حلقوں نے چترال میں ریسکیو1122کے قیام اور اُن کی قلیل مدت میں بھر پور عوامی خدمت کو خراج تحسین پیش کی ہیں۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات