گولین گول بجلی گھر سے بجلی کے حصول کے لئے احتجاجی دھرنا دینے والے بروز کے عوام نے حکومت کی دی گئی ڈیڈ لائن میں دو دن کی توسیع کرکے پشاور روڈ کی بندش کو دو دن کے لئے موخر

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) گولین گول بجلی گھر سے بجلی کے حصول کے لئے گزشتہ تین دنوں سے احتجاجی دھرنا دینے والے بروز کے عوام نے حکومت کی دی گئی ڈیڈ لائن میں دو دن کی توسیع کرکے پشاور روڈ کی بندش کو دو دن کے لئے موخر کردیا۔ منگل کے روز ضلع ناظم مغفرت شاہ نے دھرنے کے مقام پر مظاہرین سے طویل گفت وشنید کے بعد سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی کی قیادت میں دھرنے کے شرکاء کوڈیڈلائن میں توسیع کرنے پر امادہ کرلیاجبکہ اس سے ایک روز قبل اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز نے بھی احتجاجیوں سے ضلعی انتظامیہ جانب سے مذکرات کیا تھا۔منگل کے روز ضلع ناظم کے ساتھ گفت وشنیدکے بعد مولانا عبدالاکبر چترالی نے مقامی میڈیاکو بتایاکہ وہ ضلع ناظم اور ضلعی انتظامیہ کی یقین دہانی پر پشاور روڈ کو احتجاجاً بلاک کرنے کے فیصلے کو دو دن کے لئے موخر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ یقین دہانی کے مطابق واپڈ احکام دو دنوں کے اندر اندر چترال پہنچ کر بروز، ایون اور گہیریت کے عوام کو خود یقین دہانی کریں گے بصورت دیگر احتجاجی عوام نماز جمعہ پشاور روڈ پراداکرکے سڑک کی بندش شروع کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ واپڈا حکام سے مذاکرات کے لئے بروز کے عوام نے ضلع ناظم کو اپنا نمائندہ مقرر کردیا جبکہ الحاج عید الحسین، سید مظفر جان، عبداللطیف، محمد حکیم ایڈوکیٹ،نصرت آزاد اور مولانا چترالی کے علاوہ بروز کے چار معززیں کی کمیٹی بنائی گئی ہے جوکہ اس مذکرات میں شامل ہوں گے۔