(چترال میل رپورٹ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کسی پاکستانی حکومت نے کشمیر کی آزادی کیلئے کچھ نہیں کیا،کشمیر بارے حکومتی سفارتکاری مسلسل ناکامیوں سے دوچار رہی،اس کے مقابلے میں بھارت کے سفیروں نے کامیاب سفارتکاری کے ذریعے دنیا کو اپنے حق میں رام کرلیا، یہی وجہ ہے کہ اسلامی ممالک بھی کشمیر پر کوئی جاندار موقف نہیں اپنا سکے، پاکستانی حکمران بھارت سے دوستی اور تجارت کیلئے کشمیریوں کے قتل عام سے نظریں چراتے رہے ہیں جسے دیکھتے ہوئے عالمی برادری بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے 23قراردادیں پاس کیں مگر 70سالوں میں کسی ایک قرارداد پرعمل درآمد نہیں ہوسکا۔کشمیری پاکستانی حکمرانوں کی منافقانہ پالیسیوں کے شاکی ہیں،حکمران ایک طرف بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں،فنکاروں اور اداکاروں کے طائفوں کا آنا جانا لگا ہوا ہے اور دوسری طرف کشمیریوں کی حمایت کے دعوے کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع اور بعد ازاں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے خطے کا امن شدید خطرات میں گھرا ہواہے،بھارت آئے روز لائن آف کنٹرول اور پاکستانی سرحدوں کے اندربلااشتعال گولہ باری کرکے ہر روز دوتین پاکستانی شہریوں کی جانیں لے رہا ہے،مسئلہ کشمیر پر دونوں ملکوں کے درمیان اب تک تین جنگیں ہوچکی ہیں اور بھارتی اشتعال انگیزیوں کی وجہ سے کسی وقت بھی خطے میں خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے اور اگر خدانخواستہ جنگ کی آگ کے شعلے بھڑکے تو پھر اسے پھیلنے سے کوئی نہیں روک سکے گااور یہ جنگ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی امن کو یقینی بنانے کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فوری اقدامات کرنا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف کشمیری پاکستان کی بقا اور سلامتی کیلئے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں اورپاکستان کا پرچم اٹھا کر کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگاتے اور بھارتی قابض فوج کی گولیاں کا نشانہ بن کر شہید ہورہے ہیں،شہداء وصیت کرتے ہیں کہ ان کی میت کو پاکستان کے پرچم میں دفن کیا اور قبر پر سبز ہلائی جھنڈا لہرایاجائے،جبکہ پاکستانی حکومت نے انتہائی بے حسی اپنارکھی ہے، ملک میں بھارت کی مخرب اخلاق فلمیں دکھائی جارہی ہیں جس سے نئی نسل کے اندرپیدا ہونے والا ہیجان معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل جیسے جرائم کا سبب بن رہا ہے، حکمران شہداء کے خون سے غداری کررہے ہیں اورکشمیر کی آزادی کیلئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اگر سنجیدہ ہے تو قوم کو واضح لائحہ عمل دے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کیا عملی اقدامات کررہی ہے تاکہ دونوں طرف کے کشمیریوں کو بھی کوئی حوصلہ مل سکے۔
سینیٹر سراج الحق نے قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر کو قومی جوش و جذبے اور اس عہد کے ساتھ منایا جائے کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور جب تک پاکستان کی شہ رگ کو پنجہ استبداد سے چھڑا نہیں لیتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے،ہم زندگی کے آخری لمحہ اور خون کے آخری قطرہ تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے آزادی کیلئے انسانی تاریخ کی عظیم قربانیاں پیش کی ہیں۔اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیر ی آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں،ہزاروں نوجوانوں کو بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں انسانیت سوز مظالم اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔کشمیریوں کے کھیتوں اور مساجد و مدارس کو نذر آتش کیا جارہا ہے۔ایمینسٹی انٹر نیشنل نے کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی پراقوام متحدہ کو سینکڑوں خطوط ارسال کئے ہیں لیکن اقوام متحدہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے اور جہاں مسلمانوں کے حقوق کی بات ہوتی ہے وہاں اندھی بہری اور گونگی بن جاتی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات