چترال میں بدھ کے روز بارہ بج کر چھ منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے آئے۔ جس کی وجہ سے انتہائی خوف و ہراس پھیل گیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) چترال میں بدھ کے روز بارہ بج کر چھ منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے آئے۔ جس کی وجہ سے انتہائی خوف و ہراس پھیل گیا۔ اور لوگ گھروں، دفاتر اور اپنے کام کی جگہوں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کُھلی جگہوں میں نکل آئے۔ زلزلے کا دورانیہ تقریبا تیس سکینڈ پرمحیط تھا۔ جبکہ اُس کے بعد بھی آفٹرشاکس کی وجہ سے زمین ہلتی رہی۔ ریکٹر سکیل کے مطابق لزلے کی شدت 6.2 بتائی جاتی ہے۔ جو کہ چترال جیسے پہاڑی علاقے کیلئے نہایت زیادہ سکیل ہے۔ تاہم بارش اور شدید سردی کے باعث زمین جم جانے کی وجہ سے نقصانات نہیں ہوئے۔ اور بعض علاقوں سے معلومات آنے میں مشکلات کی وجہ سے صحیح صورت حال سامنے نہیں آئی۔ ماہرین ارضیات کے مطابق چترال ریڈ زون میں واقع ہونے کی وجہ سے یہاں زلزلے کے جھٹکوں کی آمد کے مستقل خدشات ہیں ۔ 26اکتوبر 2015کے تباہ کُن زلزلے کے بعد چترال کے لوگوں میں زلزلے کے بارے میں ایک خوف پایا جاتا ہے۔کیونکہ اُس وقت زلزلے کی وجہ سے مجموعی طور پر بیالیس افراد جان بحق اور اربوں روپے کے سرکاری اور پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچا تھا۔ اور اُن نقصانات کا صحیح طور پر ازالہ تاحال نہیں ہواہے۔