حکومت خبیر پختونخوا کی طرف سے روٹاویکسین پروگرام کے شیڈول میں شامل ہونے والی دسویں ویکسین ہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)محکمہ صحت خیبرپختونخواکا دست /اسہال سے بچاؤکے لئے روٹاویکسین، حفاظتی ٹیکہ جات کی صف میں شامل کرنے کاعمل بچوں کی حفاظت کے لئے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس سے قبل پانچ سال سے کم عمربچوں کو9اقسام کی بیماریوں کے ٹیکے لگائے جاتے تھے اب 10بیماریوں سے بچاؤ کے لئے ٹیکے کی مہم چترال میں آج سے شروع کیاگیا۔یہ ویکسین چترال کے تمام اے پی آئی سینٹرز میں پانچ سال سے کم عمربچوں کومفت لگوائے جائیں گے۔جس کاباقاعدہ افتتاح ڈپٹی کمشنر چترال ارشادعلی سودھر،ڈی ایچ اوچترال ڈاکٹراسراراللہ، ڈسٹرکٹ کواڈینٹر ای پی آئی چترال ڈاکٹرمحمدفیاض رومی،اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نوازاوردیگراسٹاف نے پچوں کوڈرپ پلاکرکیاگیا۔اس موقع پرڈسٹرکٹ کواڈینٹر ای پی آئی چترال ڈاکٹرمحمدفیاض رومی نے کہاکہ صوبائی حکومت خبیر پختونخوا کی طرف سے روٹاویکسین پروگرام کے شیڈول میں شامل ہونے والی دسویں ویکسین ہے۔کے پی کے میں ای پی آئی پروگرام پہلے 9 بیماریوں کے خلاف بچوں کو ویکسین دے رہا تھا اور اب روٹا ویکسین کی شمولیت کے بعد امید ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں شرح اموات میں بہت حد تک کمی لائی جا سکے گی۔انہوں نے کہاکہ ایک سروے کے مطابق ہر سال پیدا ہونے والے 0سے 5سال کی عمر کے 1.5ملین بچے اپنا د وسرا یاپانچواں جنم دن نہیں مناپاتے، والدین اور سرپرستوں کے ٹیکہ کاری کی اہمیت کو نہ سمجھنے یا معلومات کی کمی کی وجہ سے 35فیصد بچے اب بھی ایسے ہیں جن کو بچپن میں معمول کے ٹیکے نہیں لگ پاتے۔ ٹیکے نہ لگنے کی وجہ سے ہی بچے نمونیا، پیلیا، ڈائریا، وائرل فیور جیسی بیماریوں کی زد میں آتے ہیں، جوان کی بے وقت موت کا سبب بنتی ہیں۔بچوں کی اموات کو روکنے کیلئے مرکزی وزارت صحت بڑے پیمانے پر مہم چلارہی ہے۔ جس پروالدین کوبھی محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ روٹاویکسین 6سے 10ہفتے بچوں دوخوراک دی جاتی ہے