چترال میں اعلیٰ تعلیم کا سب سے قدیم ادارہ گورنمنٹ کالج چترال کو معیاری تعلیم کے مختلف حوالوں سے صوبہ بھرمیں تیسرے نمبر کے حامل قرار دیا گیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں اعلیٰ تعلیم کا سب سے قدیم ادارہ گورنمنٹ کالج چترال کو معیاری تعلیم کے مختلف حوالوں سے صوبہ بھرمیں تیسرے نمبر کے حامل قرار دیا گیا ہے۔ پیر کے روز کالج میں منعقدہ ایک تقریب میں بہترین نتائج کے حامل اساتذہ اور طلباء کو انعامات دے دئیے گئے جس میں مجموعی طور پرٹیچنگ اسٹاف کو 14لاکھ روپے کا نقدانعام شامل تھا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال منہاس الدین تھے جس نے کالج کے پرنسپل پروفیسر مسعود احمد اور بیسٹ ٹیچر قرار پانے والے پروفیسر ضیاء الحق، پروفیسر فضل حق اور پروفیسر سراج احمد شامل تھے جبکہ انٹرمیڈیٹ میں اعلیٰ ریزلٹ کے حامل طلباء میں منصور احمد، انضمام الرحمن، عبدالودود، مختار احمد، شہکار مبارک اور ضیاء الرحمن شامل تھے۔ اس موقع پردیگر مقررین ممتاز عالم دین مولانا خلیق الزمان، پروفیسر عتیق الرحمن، پروفیسر تنزیل الرحمن نے چترال کی ترقی میں کالج کی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اس مادرعلمی سے فارع ہونے والے طلباء زندگی کے مختلف شعبوں میں خدما ت سرانجام دے کر چترال کی تعمیر وترقی میں مصروف ہیں اور یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ 1969ء میں اپنی قیام کے بعد سے اس ادارے سے علم کی کرنیں وادی کے کونے کونے میں پہنچ کر پوری وادی کو منور کیا جس کے ثمرات سے آج ہم فائدہ اٹھار ہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ چارسالوں کے دوران اس کالج کی کارکردگی کو بہتریں اور مثالی قرار دیتے ہوئے کہاکہ پشاور بورڈ اور شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے امتحانات میں اس کے طلباء چھائے رہے اور مجموعی طور پر کالج کے نتائج سوفیصد رہے۔ اپنے خطاب میں پرنسپل پروفیسر مسعود احمد نے کہاکہ اس وقت کالج میں دو ہزار کے لگ بھگ طلباء زیر تعلیم ہیں اور معیاری تعلیم کے حوالے سے اب یہ کالج ایک منفرد نام کا حامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کالج میں مسائل ذیادہ اور وسائل کم ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک کلاس میں دو سو طلباء کی جم غفیر موجود ہوتی ہے۔ انہوں نے کالج کو درپیش کئی اور مسائل کا ذکرکر تے ہوئے کہاکہ ان کے حل سے چترال کا یہ قدیم ترین ادارہ مزید ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین نے اپنے خطاب میں کہاکہ انہیں بھی اس عظیم درسگاہ کا طالب علم رہنے پر فخر ہے اور حالیہ برسوں میں کالج کی اعلیٰ کارکردگی ان کے لئے مزید فخر کا باعث ہے جس کا کریڈٹ موجودہ پرنسپل اور ٹیچنگ اسٹاف کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کالج کو درپیش مسائل کے حوالے سے بالائی حکام تک ضلعی انتظامیہ رابطہ کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ اس قدیم درسگاہ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنے تمام وسائل استعمال کرے گی جبکہ یہاں زیر تعلیم طلباء پر فرض عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں پر ذیادہ سے ذیادہ توجہ دیں اور وقت کو ضائع کرنے والی مشاعل سے اپنے آپ کو دور رکھیں اور اپنی مادر علمی کا نام روشن کریں۔