ایم ایم اے کی حکومت میں شامل وزراء پر نہ کوئی کرپشن کا داغ ہے اور نہ کسی کی آف شور کمپنی نکلی ہے، ایم ایم اے کیخلاف وہ لوگ واویلا کر رہے ہیں جن کو اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے۔ مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نمائندہ چترال میل) این اے ۲۳ چترال۔NA32 کیلئے جماعت اسلامی کے نامزد امید وار اورسابق ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی صرف چند دینی جماعتوں کی خواہش پر نہیں بلکہ پاکستان میں رہنے والے کروڑوں مرد و خواتین کا مطالبہ تھا اور ہے کہ دینی جماعتیں متحد ہو ں پاکستان کو درپیش چیلنجز کا بھی تقاضا ہے کہ پاکستان میں اسلامی نظام کے قیام کو چاہنے والی طاقتیں یکجا ہو کر سا لمیت پاکستان کیلئے جد و جہد کریں اس وقت یا اس سے پہلے لوگوں نے اقتدار حاصل کر کے پاکستان کی اساس کیلئے کچھ بھی نہیں کیا کو ئی مالی کرپشن میں مبتلا ہے تو کوئی اخلاقی کرپشن میں آگے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے کرپشن چاہے مالی ہو یا اخلا قی دونوں پاکستان کے وجود کیلئے زہر قاتل ہیں انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل2002 ؁ ء سے 2007 ؁ ء تک اقتدار میں رہی لیکن ایم ایم اے کی حکومت میں شامل وزراء پر نہ کوئی کرپشن کا داغ ہے اور نہ کسی کی آف شور کمپنی نکلی ہے انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کیخلاف وہ لوگ واویلا کر رہے ہیں جن کو اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ کے بغیر تبدیلی کا نعرہ محض نوجوانوں کو ورغلانے کے علاوہ کچھ نہیں انشأ اللہ 2018 ؁ ء کے الیکشن کے نتیجہ میں شرم و حیا ء اور دیانتدار قیادت کی صورت میں ضرور تبدیلی آئے گی جس کیلئے دینی جماعتیں متحد ہو رہی ہیں انہوں کہ جمعیت اتحاد العلما ء کے ہزاروں اراکین متحدہ مجلس عمل کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیا ر ہیں۔