چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے گہیریت کنزروینسی میں کمیونٹی کی ذمہ دارانہ رویہ اور حاضر دماغی سے ایک جوان سال مار خور کی جان بچ گئی جسے گزشتہ دنوں بیمار پڑجانے کے بعداسپاغ لشٹ کمیونٹی تنظیم کے ممبران نے محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کردگیا تھا اور وٹرنری ہسپتال میں کامیاب علاج کے بعد دوبارہ کنزروینسی میں چھوڑ دیا گیا۔ مارخور کو اس کی قدرتی مسکن میں چھوڑنے کے موقع پر سب ڈویژنل فارسٹ افیسر وائلڈ لائف الطاف علی شاہ نے کہاکہ چترال میں اس وقت مارخور وں کی آبادی نہ صرف خطرے سے باہر نکل گئی ہے بلکہ اس کی تعداد چار ہزار سے بھی تجاوز کرگئی جوکہ بہتر ین کنزرویشن کا مظہر ہے جس میں کمیونٹی کا کردار بہت ہی اہم اور قابل داد ہے۔ انہوں نے کہاکہ صرف گہیریت گولین کنزروینسی میں مارخوروں کی تعداد چار سو سے متجاوز ہے جبکہ چند دہائی سال پہلے چترال میں مارخوروں کی تعداد صرف ایک سو کے لگ بھگ تھی۔ انہوں نے کہاکہ سید آباد ویلج کنزرویشن کمیٹی کے تنظیم کو گزشتہ دنوں ایک ڈیڑھ سالہ مارخور کی بیماری کے بارے میں معلوم ہو ا تو انہوں نے اسے پکڑ کر محکمہ وائلڈ لائف کے ڈویژنل دفتر پہنچادیا جسے وٹرنری ہسپتال میں داخل کردیا گیا اور اس کی جان بچائی گئی۔ اس موقع پر سید آباد ویلج کنزروینسی کے صدر سید مظفر جان اور گہیریت کنزرویشن کمیٹی کے صدر شہزادہ سیف علی خان بھی موجود تھے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات