انٹی کرپشن سرکل چترال نے محکمہ خوراک کے دو اہلکاروں اور محکمہ ریونیو چترال کے ایک اہلکار کے خلاف مجمو عی طور پر ایک کروڑ چھیا سٹھ لاکھ روپے خرد برد کے الزام میں انکوائری مکمل کرنے کے بعد تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ڈائرکٹر انٹی کرپشن خیبر پختونخوا اور اسسٹنٹ ڈائرکٹر کی خصوصی ہدایت پر رشوت ستانی اور بدعنوانی کے خلاف مہم تیز کرتے ہوئے انٹی کرپشن سرکل چترال کے سرکل افیسر محمد یعقوب خان نے محکمہ خوراک کے دو اہلکاروں اور محکمہ ریونیو کے ایک اہلکار کے خلاف انکوائری مکمل کرنے کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی۔ روزنامہ چترال میل ڈاٹ کام کو تفصیلات بتاتے ہوئے سرکل افیسر نے بتایاکہ محکمہ خورا ک کے فوڈ گرین سپروائزر عبدالجلیل ساکن بمبوریت چترال کو ایک کروڑ 12لاکھ روپے اور اسی محکمے کے عثمان خان ساکن مردان کو 35لاکھ روپے کے خرد برد میں ملوث ہونے کے ٹھوش شواہد اور ثبوت ملنے پر گرفتار کرلئے گئے۔ انہوں نے بتایاکہ ضلع بونیر کی رہائشی یاسر علی کو بوگس سرٹیفیکیٹ اور دستاویز کی بنیاد پر بحثیت پٹواری ملازمت حاصل کرنے پر گرفتار کرلیا گیا جس نے ابھی تک حکومتی خزانے سے 19لاکھ روپے بطور تنخواہ وصول کرچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان ملزموں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج عنقریب کیا جائے گا جبکہ کئی ایک مزید ملزمان کے خلاف انکوائری آخری مراحل میں ہیں جن کی گرفتاریاں بھی بہت جلد عمل میں آئی گی۔ محمد یعقوب خان نے کہا کہ کرپشن کے خلاف محکمے کی کاروائیاں بغیر کسی رو رعایت کے جار ی ہیں اور کرپشن میں ملوث سرکاری اہلکاروں کو ان کے انجام تک پہنچاکر دوسروں کے لئے سامان عبرت بنائے جائیں گے۔