چین میں برڈ اسٹرائیک۔۔۔ برٹش ائیرویز کے طیارے کو شدید نقصان،، دیکھئے زبردست رپورٹ

Print Friendly, PDF & Email

چین (نیوز ڈیسک )برٹش ائیرویز کے طیارے سے پرندے چین کی فضائی حدود میں ٹکرائے جس سے طیارے کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم طیارے کی بحفاظت لینڈنگ کرالی گئی اورعملے سمیت کسی مسافر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔۔۔ الفرڈ ہچکاک کی فلم برڈز میں یہ تصور پیش کیا گیا تھا کہ پرندوں جیسی معصوم اور خوش نما مخلوق بھی نقصان پہنچانے پر آئے توکس حد تک جاسکتی ہے. یہ ابھی تک ایک تصور ہی ہے اور کبھی بھی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا تاہم پرندوں کے طیارے سے ٹکرانے کے اکا دکا واقعات پیش آتے رہتے ہیں پرندوں کے طیاروں سے ٹکرانے کے واقعات کو شہری فضائیہ کی زبان میں ”برڈ اسٹرائیک”کہا جاتا ہے۔۔ برڈ اسٹرائیک صرف اس وقت وقوع پذیر ہوتی ہے جب طیارے کی بلندی 10 ہزار فیٹ یا اس سے کم ہو۔۔۔ 70 فیصد پرندے 1500 فٹ سے کم بلندی پر اڑتے ہیں 25 فیصد پرندے 1500 تا 15000فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہیں اور صرف 5 فیصد پرندے 15 ہزار فٹ یا اس سے اوپر پرواز کرتے ہیں طیارے کی بلندی۔۔۔ ٹیک آف کرتے ہوئے یا لینڈنگ کے وقت کم ہوتی ہے اوردونوں وقت ہی برڈ اسٹرائیک کے امکانات ہوتے ہیں تاہم 65 فیصد برڈ اسٹرائیکس میں طیارے کو نقصان پہنچتا ہے۔ طیارے کی ونڈ شیلڈ یا کینوپی تڑخ جاتی ہے جس سے کیبن کا فضائی پریشر یک لخت کم ہوجاتا ہے اور طیارہ اپنا توازن کھو سکتا ہے 2009 میں نیویارک سے اڑنے والے امریکن ائیر لائنز کیطیارے ائیربس 320 کو پائلٹ نے دریائے ہڈسن میں اتار دیا کیونکہ برڈ اسٹرائک نے اس کابھی توازن بگاڑ دیا تھا۔۔ اسی طرح اگر پرندہ طیارے کے انجن سے ٹکرا جائے تو آتشزدگی اور انجن فیل ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔۔۔صرف امریکا میں ائر لائنز کو سالانہ 400 ملین ڈالر برڈ اسٹرائک کی وجہ سے نقصان ہوتا ہے جبکہ باقی سارے ملکوں کی ائرلائنز کو مجموعی طورپر 1.2 ارب ڈالر سالانہ طیاروں کی مرمت پر خرچ کرنا پڑتے ہیں۔۔ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے مطابق 2011تا 2014 چارسالوں میں برڈ اسٹرائک کے 65 ہزار ایک سو انتالیس واقعات پیش آئے۔ امریکی ادارے فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق 1990 تا 2013 میں برڈ اسٹرائیک کی وجہ سے ہونے والے فضائی حادثات میں 25 قیمتی انسانی جانیں گئیں۔۔۔ ایک پانچ کلوگرام وزنی پرندہ اگر 275 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والیجہاز سے ٹکرائے تو کیا ہوگا? وہی جو ایک 100کلوگرام وزنی بوری 15 میٹر کی بلندی سے پھینکے جانے پر ہوگا۔۔نتیجہ کچھ خوشگوار نہیں ہوگا۔۔ ایک آدھ پرندے کی حد تک تو خطرناک نہیں لیکن اگر کبھی سین ہو۔۔۔۔۔۔چین جیسی برڈ اسٹرائیک کا جہاں پرندوں کا پورا جھنڈ ہی جہاز کو گھیر لے تو سنگین نقصان بھی ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔برڈ اسٹرائیک سے بچنے کے لئے سوی ایوی ایشن اتھارٹی یا ائیرپورٹس انتظامیہ وقتا فوقتا ہوائی اڈوں کے قریب پرندوں کے قتل عام کی مہمیں چلاتی ہیں۔۔۔۔دوسری جانب ناقدین نے اس واقعہ پر مختلف سوالات اٹھادیئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ فضاء میں طیارے کی سپیڈ ایک ہزار میل فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی ہے،کیا کوئی پرندہ اتنی سپیڈ پر اڑ سکتا ہے؟ جبکہ اتنی بلندی اور رفتار سے اڑتے طیارے کے گرد ایک ہی وقت میں اتنی زیادہ تعداد میں پرندوں کا اکٹھا ہونا بھی عجیب لگتا ہے اور تو اور یہ بات بھی سمجھ سے باہر ہے کہ اتنی مہارت سے جہاز کی تمام تر تصویروں کو کیسیکھینچا گیا؟ ایسا ہوا بھی کہ نہیں شوشل میڈیا پر اس کمپین کا مقصد کچھ اور تو نہیں،کیوں کہ آج کل کے دور میں من مرضی کی تصاویر جاری کرنا کوئی انوکھی بات نہیں۔