لڑکی کو طلاق ملنے پر جشن،موریطانیہ کا انوکھا رواج،، دیکھئے دلچسپ خبر

Print Friendly, PDF & Email

(نیوز ڈیسک )اسلام میں طلاق اللہ کے نزدیک حلال کاموں میں سب سے زیادہ نا پسندیدہ کام ہیاور اسی لئے بیشتر اسلامی معاشروں میں طلاق کو اچھا نہیں سمجھا جاتاجبکہ طلاق کی صورت میں لڑکی کے گھروالوں پر ایک سوگ کی کیفیت طاری ہوتی ہے مگراسلامی جمہوریہ موریطانیہ میں معاملہ اس سے بالکل مختلف ہے۔ مغربی افریقی ملک موریطانیہ میں اگر کوئی خاتون اپنی شادی سے خوش نہیں ہوتی تو وہ طلاق لے کر اپنے والدین کے گھر واپس جا سکتی ہے جہاں اس کی آمد کی خوشی میں ایک جشن منایا جاتا ہے جسے طلاق کا جشن کہا جاتا ہے۔ موریطانیہ میں شادی کے ساتھ ساتھ طلاق پر بھی اسی جوش و خروش سے جشن منایا جاتا ہے۔ طلاق یافتہ عورت کو معاشرے میں زیادہ عزت دی جاتی ہے اور گھر کے اہم معاملات میں اس کے مشوروں کو مقدم رکھا جاتا ہیجس کا مقصد عورت کو آگے بڑھنے کی تحریک دینا ہوتا ہے۔