چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے محکمہ مال میں ریونیوامور میں تاخیر اور عدالتی مقدمات نمٹانے میں ناقص کارکردگی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے محکمہ مال میں ریونیوامور میں تاخیر اور عدالتی مقدمات نمٹانے میں ناقص کارکردگی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے بورڈ آف ریونیو،خیبر پختونخوا کو ریونیو نظام میں بہتری لانے کے لئے خصوصی گائیڈ لائن وضع کرنے کی ہدایت بھی کی جس کا مقصدہر امر پر مقررہ وقت میں کارروائی کو یقینی بناناہے۔چیف سیکرٹری نے آراضی و دعوی پیداواراور بیدخلی سے متعلق امور جن میں دعوی،گرداوری مقدمات کے نقول،پتہ جات،وکالت نامہ،مختیارنامہ وغیرہ شامل ہیں سے متعلق کہا کہ ان کومہینوں کی بجائے چند ہفتوں میں نمٹایا جائے۔انہوں نے تحصیلدار اور پٹواریوں کو ہدایات جاری کیں کہ آراضی حد براری کی درخواست ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو ایک دن کے اندر اندر بھجوائیں۔ اسی طرح گرداور اور پٹواری حد براری کی رپورٹ 15دن کے اندر اندر حل کریں۔انہوں نے ہدایات دیں کہ حدبراری سے متعلق عزرداری کو متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر 7دن میں حل کرے اور فرد بدر کی مکمل کارروائی دو ہفتوں میں نمٹائے جبکہ پٹواری ہر نمبر خسرہ کے بدوران گرداوری معائنہ کریں اور قبضہ موقع کی تبدیلی کے تعین کے لئے مالک و کاشتکار کی موجودگی اور بیان قلمبندی لازمی قرار دیاگیا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈسٹرکٹ قانون گوفردرفتارنمایاں جگہوں بشمول ڈی سی آفس،تحصیل آفس،پٹوارخانہ،ویلج اور نیبر ہوڈ کونسل ودیگر رش والے مقامات پر آویزاں کریں۔اس موقع پر انہوں نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو ہدایات جاری کریں کہ فرد برائے ضمانت و شفع اور فرد برائے رجسٹری کے لئے دو دن جبکہ فرد برائے مقدمات کے لئے سات دن کا وقت مقرر کریں۔ اسی طرح آراضی انتقال اندراج و تصدیق انتقال امور کی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے قانون گو کو اپنے دفاتر اور ریکارڈ روم میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ انتقالات دو دن میں،پرانے انتقالات تین دن جبکہ گرداوری امور دو دنوں میں نمٹائے جائیں۔ چیف سیکرٹری نے بورڈ آف ریونیو کے ممبر اور سیکرٹری پرمشتمل ٹیم کو تمام کمشنر آفسز میں جاکر متعلقہ حکام کو ضروری تربیت دینے کی بھی ہدایت کی۔