ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال نے منشیات کے دو معمولی نوعیت کے مقدمات میں گزشتہ روز اقرار جرم کرنے اور اپنے آپ کو عدالت کے رحم کرم پر چھوڑنے پر فیصلہ سنایا۔ صوفیہ وقار خٹک

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل)محترمہ صوفیہ وقار خٹک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال نے منشیات کے دو معمولی نوعیت کے مقدمات میں گزشتہ روز بدوران سماعت، ملزمان مسمی گل مت خان ولد امیر خان اور محمد علی ولد برکت خان کو اقرار جرم کرنے اور اپنے آپ کو عدالت کے رحم کرم پر چھوڑنے پر فیصلہ سناتے ہوئے اُنہیں مجرم گردان کر ایک سال چھ مہینے کے لئے آزمائشی طور پر رفاہی کام سرانجام دینے کے لئے مجرم محمد علی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال جبکہ مجرم گل مت کو ڈویژنل فارسٹ افیسر چترال کے نگرانی میں دینے کا حکم صادر کیا۔ محترمہ صوفیہ وقار خٹک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال کے اس فیصلے کو عوامی سطح پر نہایت سراہا گیا اور اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ اس قسم کے فیصلہ جات سے معاشرے میں منشیات کی روک تھام ہوگی اوراس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے۔