(چترال میل رپورٹ)خیبرپختونخوا کے موجودہ حکومت کی طرف سے صوبے میں ذیابطیس کے مریضوں کو مفت انسولین فراہم کرنے کے لئے شروع کردہ انسولین فارلائف پروگرام کے تحت اب تک ذیابطیس کے 11203مریضوں رجسٹرڈ کئے گئے ہیں جنہیں باقاعدگی سے مفت انسولین فراہم کیاجارہاہے۔ یہ بات انسولین فارلائف پروگرام کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی طرف سے پروگرام کی کارکردگی سے متعلق محکمہ صحت کو پیش کردہ چوتھی رپورٹ میں بتایا گیاہے۔
یہ پروگرام مارچ 2014 ء میں شروع کیاگیاتھاجس کے تحت صوبے کے کئی اضلاع بشمول پشاور، بنوں،سوات، صوابی،چترال، کرک،ڈی آئی خان، مردان،ایبٹ آباد،لوئر دیر،کوہاٹ،ہری پور، مانسہرہ اورنوشہرہ میں ذیابطیس کے مریضوں کو مفت انسولین فراہم کرنے کے لئے سنٹر ز قائم کیے گئے۔جن میں اب تک مجموعی طورپر 11203 مریضوں کو رجسٹرڈ کیاگیاہے۔
رپورٹ کے درج تفصیلات کے مطابق اب تک حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں 2381،لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں 1864،خیبرٹیچنگ ہسپتال میں 1197،بنوں میں 1516،سوات میں 817،صوابی میں 320،چترال میں 76، کرک میں 841، ڈی آئی خان میں 344،مردان میں 361، ایبٹ آباد میں 229،لوئردیر میں 124،کوہاٹ میں 139،ہری پور میں 343،مانسہرہ میں 166 اورنوشہرہ میں 474 مریضوں کو رجسٹرڈ کرکے انہیں باقاعدگی سے مفت انسولین فراہم کیاجارہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات