چترال(نمائندہ چترال میل)عوامی نیشنل پارٹی کے صدرالحاج عید الحسین، جنرل سکر ٹری میر عباد اللہ اور ایڈیشنل جنرل سیکرٹری حاجی شیر آغا نے ایک مشترکہ اخباری بیان میں کہاکہ گولین گول پاور پراجیکٹ 31سالہ طویل ترین تعمیری مر حلے سے گذرنے کے بعد تکمیل کو پہنچنے والی ہے۔ اس پاور ہاؤس سے جون 2017تک اور پھر دسمبر2017تک چترال کو بجلی دینے کی خبریں سنائی گئیں۔وزیر اعظم پاکستان نے جون2017تک افتتاح کا مژدہ سنایا اور چترال کیلئے مخصوص مقدار میں بجلی مقامی گرِڈ سے فراہمی کا اعلان بھی فرمایا جو بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ بلکہ بیشتر وقت نا یابی کا عذاب اور اذیت سہتے ہوئے چترالیوں کیلئے خوشی و طمانیت کا باعث تھا۔مگر اُن خوشیوں کو اضطراب و اشتعال میں بدلنے کیلئے محکمہ واپڈا اور ذیلی ادارہ پیسکو (Pesco)اپنی روایتی چترال دشمنی،سرد مہری اور سوتیلا پن کا مظاہر ہ کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیسکو نے 2020سے پہلے چترال کوگولین گول پراجیکٹ سے بجلی دینے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔اور یہ مضہکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ نیشنل گرد سے بلا تعطل چترال کو بجلی کی سپلائی ہو رہی ہے۔حالانکہ 24گھنٹوں میں سے چھ گھنٹے بھی نیشنل گرد سے بجلی نہیں آ رہی۔چھ گھنٹے بھی بجلی کی صرف آنکھ مچولی رہتی ہے اور وولٹیج نہ ہونے کے برابر ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پیسکو کی طرف سے موجودہ ناقص ترسیلی لائن /نیٹ ورک اور جزوی بجلی کی پیداوار کو مقامی طور پر کھپانے کا مسئلہ وہ خدشات ہیں جو غیر مصدقہ طور پر پھیل رہی ہیں۔خدا نخواستہ ان باتوں میں حقیقت نہ ہو۔اور وقت آنے پر وہ تاخیر ی جواز نہ بنائے جائیں۔اورقومی اسمبلی کے محترم ممبرصاحب نے جو ترویدی وضاحت کیا ہے۔وہ تسلی بخش نہیں۔یہ بات یقینی ہونی چاہیے کہ وزیر اعظم ہاؤس سے جو ڈائریکٹیو جاری ہوا ہے اس کے من و عن عمل در آمد پر واپڈا/پیسکو متفق اور مجوزہ سہولت کی محکمانہ طورپر تحریری منطوری ہو چکی ہے اور ترسیلی لائنوں و جزوی پیداوار کی مقامی کھپت کا کوئی مسئلہ نہیں؟واپڈا /پیسکو کی طرف سے چترال کے ساتھ بے انصافی،ظلم ذیادتی اور سرد مہری کی انتہا بہت ہو چکی ہے۔اب چترالیوں کے صبر وشرافت کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔
دسمبر 2017تک اب بھی کافی وقت ہے۔اگر تاخیری حربوں کو استعمال کرتے ہوئے بجلی کی فراہمی کو مزید طول دیا گیا تو اس کا اتنہائی شدید عوامی رد عمل یقینی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات