چترال(نمائندہ چترال میل) سرکاری مشینری کی محنت،عوام،سول سوسائٹی اور میڈیا کے تعاون سے خیبر پختونخوا میں پولیو کے مرض پر قابو پایا گیا ہے۔یہ بات ایمرجنسی اپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے کوارڈنیٹر محمد اکبر خان نے چترال میں میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اُنہوں نے کہا کہ سال2017کے آٹھ مہینوں میں خیبر پختونخوا کے کسی حصے سے پولیو کی مرض رپورٹ نہیں ہوئی جو ہمارے صوبے کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ورکشاپ میں دیر لوئر،دیر اپر اور چترال کے صحافیوں اور ضلعی نامہ نگاروں نے شرکت کی۔ورکشاپ کے دوران ورلڈ ہیلتھ ارگنائزیشن کے ڈاکٹر علاؤ الدین اور ای او سی کے ڈاکٹر امتیاز علی شاہ نے پولیو کے مرض،اس کی تاریخ اور پاکستان میں اس مرض پر قابو پانے کی کوششوں پر فنی اور تکنیکی پہلو سے روشنی ڈالی۔میڈیا کے ماہرین مس بان خالد،سید احمد،اعجاز الرحمن،ساجد حسین شاہ اور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے پولیو کے خاتمے کے لئے میڈیا کے کردار کا ذکر کیا اور خبر نگاری سے لیکر تجزیہ نگاری تک مختلف شعبوں میں پبلک ہیلتھ اور پولیو پر قابو پانے کی کوششوں میں میڈیا کی خدمات کا حوالہ دیا۔سید احمد نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کا بھی دور ہے۔اس لئے میڈیا کے تمام ذرائع سے بھرپور کام لینے کی ضرورت ہے۔ورکشاپ میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر اسرار اللہ اور اسسٹنٹ کمشنر عبدالاکرم نے بھی شرکت کی۔