چترال (نمائندہ چترال میل) پولیوسے متعلق آگہی اور اس کے تدارک میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے ایک روزہ ورکشاپ چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ محمد اکبر خان کو آرڈنیٹر ایمرجنسی اوپریشن سنٹر خیبر پختونخوا پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔ ورکشاپ میں لوئر دیر، اپر دیر اور چترال کے الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے نمایندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر پولیو کے تدارک سے متعلق عالمی ادارہء صحت اور پاکستان کی حکومت کی طرف سے کوششوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔ اور اس امر کا اظہار کیا گیا۔ کہ یہ انتہائی خوشی کی بات ہے۔ کہ باوجود کئی نامساعد حالات کے خیبر پختونخوا کو پولیو فری بنایا گیا ہے۔ تاہم اس اعزاز کو برقرار رکھنا انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پولیو کے مستقل خاتمے کیلئے تین مرتبہ پولیو کے قطرے سو فیصد بچوں کو پلانا ضروری ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے مختلف حالات کی وجہ سے یہ ٹارگٹ پورا کرنا ممکن نہیں ہو رہا۔ اسلئے بار بار بچوں کو قطرے پلانے پڑ رہے ہیں۔ ورکشاپ میں پولیو کے انسداد میں صحافیوں کے کردار کو غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا۔ اور اس حوالے سے غیر مصدقہ افواہوں پر مبنی خبروں کو شائع کرنے سے اجتناب کرنے، پولیو کے مضر نتائج، پولیو مہم سے متعلق آگہی پھیلانے اور لوگوں کو اس مرض سے مستقل بنیادوں پر چٹکارا حاصل کرنے کیلئے بچوں کو قطرے پلانے سے متعلق خبریں شائع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ورکشاپ میں مختلف تجاویز اور مشورے دیے گئے اور سوالات و جوابات کے سیشن ہوئے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی اکبر خان نے کہا۔ کہ صحافیوں کے تمام مفید تجاویز نوٹ کر لئے گئے ہیں۔ اور اُن پر عمل کیا جائے گا۔ تاکہ جس بیماری کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے۔ اُس میں صحافی ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ پولیو کے سلسلے میں چترال کو تین سمتوں سے رسک کا سامنا ہے ۔ پہلی وجہ افغانستان کا وسیع بارڈر ہے، دوسرا باہر سے بہت بڑی تعداد میں لوگ سیاحت اور دیگر کام کی غرض سے یہاں آتے ہیں۔ اور تیسری چترال کے لوگوں کی بڑی تعدا د سردیوں میں یہاں سے باہر کے اضلاع میں کام کاج کی غرض سے جاتے ہیں۔ اور فیملیز بھی اُن کے ساتھ ہوتی ہیں، جس سے اس خدشے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ کہ یہ وائرس کسی بھی وقت خدا نخواستہ اس ضلع میں دوبارہ داخل ہو سکتا ہے۔ ورکشاپ سے کمیو نیکشن سپشلسٹ یو نیسیف بان خالد، میڈیا آفیسر شاداب، ٹیکنکل فوکل پرسن پولیو ایریڈیکیشن ڈاکٹر امتیاز علی شاہ، کمیونکیشن فار ڈویلپمنٹ آفیسر اعجاز الرحمن، صوبائی پولیو ایریڈیکیشن آفیسر ڈبلیو ایچ او علاء الدین، میڈیا سپشلسٹ یونیسیف سعید احمد ، ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے پریزنٹیشن دیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات