”جی ایچ ایس بومبوریت میں یوم آزادی کی تقریب“
حسب روایت گورنمنٹ ہائی سکول بمبوریت میں اس سال بھی یوم آزادی کی تقریب بڑی دھوم دھام سے منائی گئی۔۔پاک آرمی کے میجر ظہیر خود پروگرامات کی تیاری کی نگرانی میں سکول کے پرنسپل کو لے کر کام کر رہے تھے ۔۔گورنمنٹ ہائی سکول بمبوریت کے طلباء و طالبات پروگرام کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ ہر ایک کا جذبہ دیدنی تھا۔۔اساتذہ نے مختلف ٹیبلو ز۔سبق اموز خاکے اور دوسرے پروگرامات ترتیب دئے تھے ۔۔جن میں تاریخی لحاظ سے برصغیر میں مسلمانوں کے زوال سے لیکر جدو جہد آزادی تک نہایت خوبصورت خاکے ترتیب دئے گیے تھے۔۔جنھیں دیکھ کرسامعیں غش غش کر اٹھے۔۔پھر پاکستان اور پاکستان کے پانچ صوبے ان کے تحفظات پھر پاکستان کاخود سٹیج میں آنا اور ایک موثر تقریر جس کے آخر میں پاکستان کے صوبے ایک دوسرے کے گلے لگ جاتے ہیں خاکے کی صورت میں پیش کیا گیا ۔۔سامعیں نے اساتذہ کی محنت اور بچوں کی صلاحیت کو بہت سراہا۔۔اس سال محکمہ تعلیم چترال نے یوم آزادی کے لئے تھیم رکھا تھا۔۔”ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے“۔۔اس حوالے سے بنیرز بنائے گئے تھے۔۔تقریر کے لئے موضوع چنا گیا تھا۔۔سبق پھر پڑھ صداقت کا،عدالت کا شجاعت کا۔۔۔۔لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
اس موضوع پر بچوں نے بہت ہی اہم تقریریں کیں۔۔جھنیں سامعیں نے بہت سراہا۔۔پروگرا م میں بڑی تعداد میں ملک کے دوسرے صوبوں کے سیاح خواتیں و حضرات جو بمبوریت میں سیر کرنے آئے تھے شامل ہو گئے تھے۔۔غیر ملکی سیاح تھے۔۔مختلف سکولوں کے بچے شامل تھے۔۔پی پی سی کالج بمبوریت کے طلباء و طالبات اور اساتذہ شامل تھے۔۔اے وی ڈی پی ایون کے چیرمین رحمت الہی صاحب اور عملہ شامل تھا۔۔لوکل کونسل کے چیرمین ایڈوکیٹ محمد رفیع صاحب اور دوسرے کونسلرز شامل تھے۔۔پی ٹی سی کونسل کے چیرمین اور ممبران شامل تھے۔۔ بڑی تعداد میں معززیں علاقہ مدعو تھے۔۔میڈیا پرسن تھے پروگرام میں اے وی ڈی پی کا خصوصی تعاون حاصل تھا۔۔لوکل کونسل کا تعاون حاصل تھا۔۔چیرمین لوکل کونسل ایڈوکیٹ رفیع صاحب خصوصی طور پر پشاور سے رات کو سفر کرکے پہنچے تھے میجر ظہیر مہمان خصوصی تھے۔۔صدارت اے وی ڈی پی کے چیرمین فرما رہے تھے۔۔ال پاکستان پیپسی لائیٹ فاوئنڈشین کے چیرمین۔۔۔۔بٹ پروگرام میں موجود تھے۔۔پروگرام میں بچوں اور بچیوں نے مختلف ائیٹمز پیش کئے جن کو بہت سراہا گیا۔۔پروگرام میں چیرمین پی ٹی سی کونسل عبدالجبارنے اوربٹ صاحب نے خطاب کیا۔۔انھوں نے یوم آزادی کی اہمیت اور تاریخ جد وجہد آزادی پر روشنی ڈالی۔۔سکول کے انچارج پرنسپل محمد جاوید حیات نے خطاب کرتے ہوئے اپنی،اپنے سٹاف،طلباء اور محکمہ تعلیم کی طرف سے سب حاضرین کو یوم آزادی کی مبارک باد دی۔۔اس سال ڈپٹی ڈی ای او جناب ممتاز محمد وردک کی خصوصی کوششوں سے پورے چترال کے تعلیمی اداروں میں یوم آزادی بڑی دھوم دھام سے منانے کا انتظام کیا گیا تھا۔۔چترال کے تعلیمی اداروں میں پہلی بڑی تقریب گورنمنٹ سنٹینئیل ماڈل ہائی سکول چترال میں اور دوسرا بڑا پروگرام گورنمنٹ ہائی سکول بمبوریت میں ترتیب دیا گیا تھا۔۔ پاک آرمی نے خصوصی دلچسپی سے پروگرام کو سجایا تھا۔۔ہائی سکول بمبوریت کا پروگرام انٹرنشنل معیار کا تھا کیونکہ اس میں باہر ملک کے مہمان شامل تھے ۔۔وہ پاکستان میں یوم آزادی کی تقاریب اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے۔۔پرنسپل صاحب نے کہا کہ مجھے اس بات کی پرواہ نہیں کہ میں کون ہوں البتہ اس بات کی پرواہ ہے کہ میں پاکستانی ہوں۔۔آج کی صبح اس بات کا گواہ ہے کہ میں ایک آزاد اور غیرت مند قوم کا فرد ہوں۔۔مجھے اس بات پہ فخر ہے کہ میں ایک آزاد فضا میں سانس لے رہا ہوں۔۔میری رگ رگ میں گرم خون دوڑ رہا ہے۔۔اگر خدا نخواستہ دشمن کی پہلی گولی میرے کسی سپاہی کے سینے میں لگے گی تو دوسری میرے سینے میں لگے گی۔کیونکہ اس پاک مٹی کی حفاظت مجھ پہ قرض ہے اور اس پہ قربان ہونے پہ مجھے فخر ہے۔۔انھوں نے سب کا پروگرام میں تشریف لانے پہ شکریہ ادا کیا۔۔انھوں نے پاک آرمی کو خراج تحسین پیش کیا کہ انھوں نے اتنے اہم پروگرام ترتیب دینے کے لئے اس کے ادارے کو چنا اور اس کے ساتھ تعاون کیا۔۔انھوں نے میجر ظہیر کو قوم کی آنکھ کا تارا کہا اور گلشن انسانیت کا پھول کہا۔۔پروگرام میں سکول کے سابق پرنسپل صلح ولی آزاد اور سابق انچارج پرنسپل محمد وسیم خصوصی طور پر مدعو تھے۔۔صالح ولی آذاد چترال کے معروف ادیب اور شاعر ہیں انھوں نے اپنی لکھی ہوئی قومی نغمہ اپنی شرین آواز میں سنا یا۔ جس کی لیئے میں محفل مست مست ہوگئی۔۔مہمان خصوصی میجر ظہیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری پہچان کا دن ہے۔۔دنیا کو باور کرانے کا دن ہے کہ ہم زندہ ہیں ہم آزاد رہیں گے ۔۔یہ خاک پاک ہماری پہچان ہے۔۔اس کا بچہ بچہ اس کا محافظ ہے اگر ہمارے میں ہاتھ بندوق ہے تو ہمیں اس بات پہ فخر ہے کہ ہم اس پاک دھرتی کے سرفروش ہیں۔۔انھوں نے کہا کہ پاک فوج کو اس بات پہ بھی فخر ہے تم سب لو گ اس کے شانہ بہ شانہ ہو۔۔ایسے سرفروشوں کی طرف دیکھنے کی بھی کوئی جرات نہیں کر سکتا۔۔انھوں نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جہان کھڑے ہیں کل تم اگر ہماری جگہ لے لو گے تو پاکستان اور خوشخال مستحکم اور پر امن ہو جائے۔۔انھوں نے بچوں کی صلاحیت اور اساتذہ کی محنت کو داد دی۔۔آخر میں تقسیم انعامات ہوئے۔۔۔سکو ل کی طرف سے پاک آرمی کو اس کے بہترین تعاون پر شیلڈ پیش کی گئی۔ایس ایچ او تھانہ بمبوریت انسپکٹر بزرگ ولی صاحب کو سکول کی طرف سے شیلڈ پیش کی گئی۔میجر صاحب اور بٹ صاحب کو چترالی ٹوپی پہنائی گئی۔۔صالح ولی آزاد صاحب اور وسیم صاحب کو سکول کی طرف سے شیلڈ پیش کی گئیں۔۔اپنی کلاسوں میں اول دوم اور سوم آنے طلبا ء و طالبات کو شیلڈ دئے گئے۔پروگرام میں شامل بچوں کو مڈل اور دوسرے انعامات دئے گئے۔چیرمین پی ٹی سی کونسل کی طرف سے میجر صاحب اور دوسروں کو پھولوں کے تخفے پیش کئے گئے۔۔ پاکستان پیپسی لائیٹ کی طرف سے کچھ بچوں اساتذہ اور پرنسپل کو سولر کے گفٹ دئے گئے۔۔اے وی ڈی پی کی طرف سے پر تکلف ریفرشمنٹ کا انتظام کیا گیا تھا اور اس طرح یہ پر رونق تقریب پاک سر زمین کی سلامتی کی دعاکے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔۔
تازہ ترین
- ہومداد بیداد ۔۔سر راہ چلتے چلتے ۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”یہ ہمارے ہیرے”۔۔محمد جاوید حیات
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی