ؔ
10سال پہلے تیونس اور مصر میں انقلاب آگئے تو اس کو عرب بہار کا نام دیا گیا انگریزی میں (Arab Spring) کی ترکیب اتنی عام ہوگئی کہ عالمی اخبارات اور ٹی وی چینلوں نے اس نام کے ساتھ آسمان کو سر پر اُٹھالیا مگر بہت جلد معلوم ہوا کہ مصر میں اس بہار کے ذریعے اسرائیل مخالف گروہ کی حکومت آگئی ہے یہ حکومت ایران کی طرح اسرائیل کیلئے خطرہ ہے عرب بہار کی خوشخبری سنانے والوں نے توبہ کیا بحرین،کویت،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں عرب بہار کا راستہ روکا گیا اردن پر بھی پہرہ بٹھایا دیا گیا شام میں اسرائیل نواز حکومت لانے کیلئے 100کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی اور اسرائیل کی توسیع کیلئے نیٹو ممالک کو شام کی جنگ میں جھونک دیا گیا 2007سے لیکر 2010 تک کے اخبارات،خصوصاًنیویارک ٹائمز،گلف نیوز،خلیج ٹائمز،ڈان،ٹائمز اف لندن اور لی فگارو اس با ت کی شہادت دیتے ہیں کہ یورپ اور امریکہ نے شام کی جنگ،داعش کی تربیت اور آئی ایس کی پرورش و پرداخت کیلئے اعلانیہ طور پر چندہ اکھٹا کیا سعودی عرب کو تھپکی دے کر فرنٹ لائن سٹیٹ بنادیا اور ”شیطان کا نام لیکر“شام میں خانہ جنگی کا آغاز کر دیا اسی طرح گذشتہ ایک ہفتے سے قطر کے خلاف سعودی عرب،بحرین،متحدہ عرب امارات اور کویت کا عرب اتحاد سامنے لایا گیا ہے اور ایسا ڈرامہ رچایا گیا ہے کہ داعش اور آئی ایس کو ختم کرنے کیلئے قطر پر امریکی حملہ بہت ضروری ہو گیا ہے اور یہ کام چندا ن مشکل بھی نہیں قطر کے شہر دوحہ کی بندرگاہ پر امریکہ کا بحری بیڑہ مو جود ہے امریکی فوج کا سنٹرل کمانڈ یعنی GHQ دوحہ میں قائم ہے 31 اگست 1990 ء کی رات کو یت پر امریکی حملے سے 4دن پہلے 27اگست کو بغداد میں مقیم خوبرو امریکی سفیر مِس نینسی نے ایک ہفتے میں چوتھی بار عراق کے صدر صدام حسین سے اُن کے محل میں ملاقات کر کے اُن کو آخری بار امریکی صدر کا پیغام پہنچایا کہ تم کویت پر حملہ کرو امریکہ تمہارا ساتھ دیگا صدام بلا کا حسن پر ست تھا اس یہودی لڑکی کی باتوں میں آگیا اور اسلامی دنیا کی پہلی بڑی فوج ری پبلکن گارڈ ز کو ڈیزرٹ سٹارم یا مادر آف آل وارز میں جھونک دیا اس کے نتیجے میں اسرائیل کا بڑا دشمن تباہ و برباد ہوا یہودیوں کو للکارنے والا مسلمان لیڈر پھانسی پر لٹکادیا گیا اور اس کام میں زیادہ عرصہ نہیں لگا صرف 15سال لگے اس اثنا ء میں 8سالوں تک عراق اور ایران کی جنگ کروائی گئی ان جنگوں میں ڈیڑ ھ لاکھ لوگ قتل ہوئے،ساڑھے تین لاکھ زخمی یا معذور ہوئے ان میں یہودیوں کی تعداد 100سے کم تھی جبکہ عیسائیوں کی تعداد 300سے کچھ اُوپر تھی یہ وہ لوگ تھے جن کے باپ کا کوئی شجرہ نہیں تھا یورپ اور امریکہ کی طرف سے سنگل ماوں کی اولاد نے جنگ میں ہدایت کاری فریضہ انجام دیا لاکھوں کی تعدا د میں مسلمان مارے گئے کیونکہ میدان جنگ مسلمانوں کا ملک تھا قطر اور سعودی عرب کی تازہ ترین سفارتی جنگ اگر اگلے چند مہنیوں میں قطر پر یہودی افواج اور انکے اتحادیوں کی طرف سے بڑے حملے میں تبدیل ہوئی تو یہ عراق کے خلاف اسرائیل نواز طاقتوں کی جنگ کا دوسرا راونڈ ہوگا عراق اور قطر میں کئی مما ثلتیں ہیں مثلاًعراق کی طرح قطر بھی عرب دنیا کا طاقتور ترین ملک بن گیا ہے 146ہزار ڈالر اوسطً فی کس آمدنی کے ساتھ دنیا کا پہلا دولت مند ملک ہے کھرب پتی شہریوں کے حساب سے دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں کی 23لاکھ آبادی میں 30کھرب پتی تاجر پوری دنیا میں کاروبار کرتے ہیں لندن کا سب سے بڑا سٹور ہیرڈزبھی قطری تاجر نے خرید لیا ہے لندن کے 28 % بڑے پلازے قطری تاجروں کی ملکیت ہیں قطر دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں پانی اور بجلی مفت دی جاتی ہے قطر پہلا عرب ملک ہے جو یونیورسٹی کی تعلیم،سائنسی تحقیق اور ٹیکنالوجی پر پیسہ لگا تا ہے عرب دنیا کی پہلی اور دنیا کی تیسری بڑی فضائی کمپنی کا مالک ہے دوحہ ائیر پورٹ کو دنیا کا سب سے بڑے ائیر پورٹ کا درجہ دیا جاتا ہے قطر دنیا کا پہلا ملک ہے جو شہریوں سے کوئی ٹیکس نہیں لیتا تیل کی دولت کے اعتبار سے قطر دنیا کا چوتھا ملک ہے گیس کی دولت کے اعتبار سے دنیا کا چھٹا اور عرب کا پہلا ملک ہے جس کے گیس ذخائر143سالوں کیلئے کافی ہیں ایل پی جی کی پیداوا ر کے لحاظ سے دنیا کا پہلا ملک ہے پیٹروکیمیکل انڈسٹریز کے اعتبار سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے عراق، لیبیا،شام اور ایران کے بعد اسرئیل کو جس ملک سے خطرہ ہے وہ قطر سے سوا کوئی اور نہیں اسلئے قطر کے خلاف اسرائیل نواز ملکوں کا محاذ قابل فہم ہے داعش اور ائی ایس بھی القاعدہ اور طالبان کی طرح عالمی طاقتوں کے ہاتھوں میں کارآمد کٹھ پتلیاں ہیں یہ کٹھ پتلیاں عالمی طاقتوں کے اشارے پر کسی بھی ملک میں جنگ کا نیا محاذ کھولنے کے لئے ہر اول دستے کا کا م دیتی ہیں یہ عالمی طاقتوں کی وہ فو ج ہے جو وردی میں نہیں ہے اور جس پر اسلام کا لیبل چسپان ہے جیسا کہ کہانی میں آتا ہے کہ گدھے نے ایک بار شیر کی کھال پہن کر حملہ کیا مگر بہت جلد پہچان لیا گیا ”عرب کی نئی بہار“قطر کے خلاف چار اسرائیل نواز عرب ملکوں کا اتحاد ہے مگر قطر تو امریکہ کا پکا اتحادی ہے جی ہاں!امریکہ اپنے دشمن کا کچھ نہیں بگاڑتا پہلا حملہ ہمیشہ اپنے اتحادی پر ہی کرتا ہے اگر یہ ڈرامہ بازی نہیں تو قطر کو عراق کی طرح راستے سے ہٹانے کی حکمت عملی ہے۔