صدام علی انداز ”انداز“ تخلص رکھتا ہے۔۔ایک نوجوان شاعر ہے بہت کم وقت میں شاعری کے تین مجموعے منظر میں لائے۔۔محنتی نوجوان ہیں۔۔اپنے فن سے محبت ہے۔۔اس کو شکوہ رہا کہ میں اس کی شاعری پہ تبصیرہ نہیں کرتا ہوں۔۔چترال میں جو معروف اساتذہ فن ہیں وہ جب کسی پہ لکھتے ہیں تو ہم جیسوں کی ہمت نہیں ہوتی کہ قلم اٹھائیں۔۔۔شاعری ایک تخلیقی عمل ہے۔ بعض دفعہ اقبال جیسے لیجنڈ کو بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ شعر تخلیق کر رہا ہے۔۔کہتا ہے میں شعر کے فن سے ناواقف ہوں درد تخلیق کر رہا ہوں۔۔غالب کو شکوہ تھا کہ ”مضامین غیب سے خود خیال میں ٓاتے ہیں“ ٹیگور سے کسی نے پوچھا ِ۔۔۔اتنے خوصورت گیت کیسے تخلیق کرتے ہو۔۔کہا کہ میرے اندر ایک دکھی عورت ہے وہ جب درد سے چیختی ہے تو گیت بن جاتا ہے۔۔۔تخلیق کار کوئی بے کار مرد نہیں ہوتا۔۔جو خود تخلیق کار نہیں ہے وہ اسکو بے کار کہتا ہے۔۔۔صدام علی انداز ایک تخلیق کار ہیں۔۔اتنی جوانی میں اپنے فن سے اتنی محبت قابل رشک ہے۔۔صدام علی انداز ۲۹۹۱ء کو تورکھو ریچ میں پیدا ہوئے۔۔بی اے تک تعلیم حاصل کی۔۔۵۰۰۲ء کو ریچ سے دروش آکر سکونت اختیار کی۔۔در ادب پہ دستک دی شاعری کی دنیا میں قدم رکھا اور دروش جیسے ادب خیز دھرتی میں اس کی شاعری پنپنے لگی۔۔پھر کتاب پہ کتاب آئی۔۔۔صدام علی انداز سیدھی سادھی ہے۔۔نازک جذبات کے لئے الفاظ ڈ ھونڈتا ہے۔۔تخیل کبھی نیچے کی طرف اڑا ن بھرتا ہے کبھی اونچی اوڑان کرتا ہے۔۔ہر طرح کی شاعری ہے مشکل ترین صنف غزل بھی ہیں۔۔ منظومات بھی ہیں۔۔ابھی میرے سامنے ”عقیدتو گمبوری“نام سے مجموعہ ہے۔۔۳۵ صفحات کی چھوٹی سی کتاب ہے۔۔۹۱ عدد حمد باری تعالیٰ ۱۱ عدد نعت شریف ہیں اسکو کس طرح کا مجموعہ کہا جائے۔۔مجموعہ حمد یا نعت۔۔اس میں عقیدت ہے۔۔نصیر اللہ منصور،مولا نگاہ نگاہ،پروفیسر مولانا محمد نقیب اللہ رازی نے اس کتاب پر تبصیرہ کیا ہے۔۔انھوں نے صدام کے فن،اس کی صلاحیت اور اس کے شعری محاسن پہ بات کی ہے۔۔رازی صاحب لکھتے ہیں کہ انداز کی عمر نا پختہ ہے اور اس کی کوشش قابل رشک ہے۔۔امید ہے ایندہ خوب لکھے گا۔۔اسکی کو شش دوسرے جوانو ں کے لئے قابل تقلید ہے۔۔صدام علی انداز سیدھا سادہ پیرائے میں لکھتے ہیں بہت بلند پروازی اگر نہیں تو تقعید بھی کوئی نہیں۔۔دعائیہ انداز ہے خلوص ہے۔۔دل کے نہان خانے سے عرش تک کا راستہ ہے۔۔اور الفاظ لڑکھڑاتے اس راستے پہ سفر کرتے ہیں۔۔عظیم تخلیق کار کے الفاظ بولتے ہیں۔۔چھوٹے تخلیق کارکے الفاظ دھائی دیتے ہیں صدام کے الفاظ خاموش ہیں َ۔۔ضرور ایک دن بولیں گے۔۔صدام علی انداز کایہ تیسرا مجموعہ عقیدت کا ایک مینارہ ہے جس کو چترال کے عظیم اہل قلم نے خاصے کی چیز کہا ہے۔۔ صدام علی اندازکے الفاظ نیم ٹکسالی ہیں یہ مسلہ ہر کھوار شاعر کا ہے۔۔جن کو اپنی زبان کی صحت کی پرواہ نہیں۔۔مگر صدام کے خیال میں خلوص ہے۔۔وہ ایک محنتی شاعر ہیں۔۔جب خیال ذھن کی سکرین پہ نمودار ہوتا ہے تو وہ الفاظ ڈھونڈتا ہے۔۔اس جدوجہد میں وہ کتنا کامیاب ہوتا ہے اس کا فیصلہ اس کا قاری کرے گا۔۔اس کی حمدوں اور نعتوں میں واقعی عقیدت کے پھول ہیں۔۔اللہ کے حضور کے دعائیہ کلمات ہیں اور حب رسول ﷺمیں اس کی آرزوویں ہیں۔۔مدینے کو دیکھنے کے لئے اس کی تمنائیں تڑپتی ہیں۔۔اس کی پہلے دو مجموعے دیکھنے کا موقع نہیں ملا۔۔یہی جب چھپ کے آیا تو بھیج کے فرمایا اس پہ لکھو۔۔میں نے اس پہ تیصیرہ کرنے والے عظیم لکھاریوں کی آرا سے آگے بڑھنے کی جرات نہیں کی۔۔البتہ آرزو ہوئی کہ میں بھی کبھی صدام علی انداز بن جاؤں اور میرے حصے میں ”ھاردیواشرو“اور”شکست آرزو“ آجایں۔۔۔۔۔؎؎
تازہ ترین
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ