چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں گزشتہ جمعے کو شاہی مسجد میں ایک شخص کی طرف سے نبوت کے دعوے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی اس جمعہ کے دن دوبارہ بڑھ جانے کے حدشے کے پیش نظر شہر بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جس کے لئے دوسرے اضلاع سے بھی پولیس اور کنسٹیبلری کی بھاری نفری منگوائی گئی تھی جبکہ چترال شہر سمیت ضلعے کی کسی حصے سے کہیں کشیدگی پیدا نہیں ہوئی اور حالات معمول کی طرح پرامن رہے۔ گزشتہ جمعے کو شاہی مسجد میں رونما واقعے کے بعد شہر میں کشیدگی پھیلانے کا عمل اس وقت شروع ہوا جب نبوت کے جھوٹے دعویدار کو تھانہ پہنچایا گیا اور ہزاروں افراد نے ان پر حملہ کرنے کے لئے تھانہ پر ہلہ بول دیا تھا جس کے بعد پولیس تھانہ، پولیس لائنز اور شہر کے مختلف بازار وں میں توڑ پھوڑ کی گئی جبکہ شاہی مسجد کے خطیب مولانا خلیق الزمان کی موٹر کار کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔ دریں اثناء شاہی جامع مسجد کے خطیب مولانا خلیق الزمان نے جمعہ کی نماز پڑھائی جبکہ مسجد میں غیر معمولی سیکیورٹی کے اقدامات کئے گئے تھے جہاں ڈی ایس پی عبدالستار بھری نفریوں کے ساتھ موجود رہا۔ گزشتہ جمعہ سے چترال شہر میں بلوہ کرنے کے پاداش میں چار سو کے لگ بھگ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے عمل سے گزار کر اکثر افراد کو فارع کردیا گیا لیکن درجنوں افراد کے خلاف ٹھوس شواہد کی دستیابی کی بنیاد پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات دائر کئے گئے ہیں جن کی درست تعداد معلوم نہ ہوسکی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات