(نیوز رپورٹ)سرکاری کھاتوں کیانتظامات میں مالیاتی نظم و ضبط و بہتری لانے کیلئے مجاز حکام نے بعض اقدامات کی منظوری دی ہے جن پر ٹھیک 30جون2017تک سختی سے عمل کیاجائے گا۔تفصیلات کے مطابق ان اقدامات میں محکموں /افسران کی صوابدید پر رکھے گئے فنڈ موجودہ مالی سال کے دوران مساوی طور پر تقسیم کئے جائیں گے اور تمام مستند اور درست واجبات فوری طور پر کلیئر کئے جائیں گے۔تمام متعلقہ حکام منظوریوں کے اجراء،ضابطے کی کارروائیوں کی تکمیل اور سٹورز کے حصول کو بروقت یقینی بنائیں گے تاکہ کلیمز فری آڈٹ کے لئے اکاؤنٹنٹ جنرل متعلقہ ضلع /ایجنسی /اکاؤنٹس دفاتر کو بروقت پیش کئے جاسکیں۔مالی سال 2016-17 کے لئے اجراء کے تمام بلز،اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا/ڈسٹرکٹ /ایجنسی/اکاؤنٹس دفاتر کو 23جون2017کو یا پہلے لازمی طور پر پیش کئے جائیں گے۔اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا /ضلع/ایجنسی/اکاؤنٹس افسران،تمام چیک،پے آرڈرز27جون2017کو جاری کریں گے اور ادائیگی کے لئے چیک پیش کرنے سے پہلے سٹیٹ بنک آف پاکستان کو جون کے مہینے کے لئے آخری شیڈول بھیجا جائے گا۔ پی ایل ایز/ایس ڈی ایز/اسائمنٹس اکاؤنٹس،ریزرو فنڈ،فارسٹ اینڈ ورکا اکاؤنٹس کے چیک لازمی طور پر بروقت جاری کئے جائیں اور ان کی کلیئرنس ٹریژری آفس پشاور/متعلقہ ڈی اے او سے حاصل کی جائے۔پی ایل ایز /ایس ڈی ایز/اسائمنٹ اکاؤنٹس،فارسٹ ورک اکاؤنٹس کے لئے نکالے گئے تمام چیک30جون2017 تک انکیشڈ کئے جائیں گے جبکہ مالی سال2016-17سے متعلق وہ تمام چیک جو پہلے ہی جاری کئے گئے یا بعد میں جاری کئے جائیں گے 30جون2017تک موثر ہوں گے ماسوائے ڈی ڈی اوز کو جاری سیلری چیک اگر کوئی ماہ جون2017کے لئے ہو جو یکم جولائی2017کو یا کے بعد میں قابل ادائیگی ہے۔چیک میں غلطیاں جیسے لکھائی کے اوپر لکھنا،کاٹنا،ادائیگی حاصل کرنے والے کا پتہ،ہندسوں اور الفاظ میں رقم میں فرق او رمجاز شخص کے دستخط کا نہ ہونا سے گریز کیا جائے جس کی وجہ سے چیک نا منظور ہو سکتے ہیں۔چیک /پے آرڈرز جاری کرنے والے مجاز حکام تمام چیکوں /پے آرڈرز پر ماسوائے تنخواہ کے چیک جو ڈی ڈی اوز کو پیش ہوتے ہیں پر30جون2017کے بعد ناقابل ادائیگی کی مہر لگائیں۔سٹیٹ بنک آف پاکستان/نیشنل بنک آف پاکستان 30جون2017کو جاری ہونے والے تمام چیکوں کی رات گئے تک ادائیگی کو ممکن بنانے کے لئے تمام ضروری انتظامات کریں گے۔بنک27جون2017یا اس سے قبل جاری ہونے والے چیکوں کے لئے 30جون2017کے بعد حکومتی اکاؤنٹس سے کوئی لین دین نہیں کریں گے ماسوائے تنخواہ کے چیکس کے جو ڈی ڈی اوز کو جاری کئے گئے ہوں۔نیشنل بنک آف پاکستان کی انتظامیہ تمام متعلقہ افراد کو ہدایات جاری کرے کہ اسائمنٹ اکاؤنٹس کے تحت اپنے کلیمز 30جون2017تک کلیئر کر دیں۔تمام کمرشل بنکوں کے ریجنل چیفس اپنے برانچ افسران کو ضروری ہدایات جاری کریں کہ اپنے اکاؤنٹس ہولڈرزکی طرف سے جمع شدہ گورنمنٹ چیکس اپنے متعلقہ سٹیٹ/نیشنل بنکوں کو انکیشمنٹ کے لئے 30جون2017تک پیش کریں۔اسی طرح 30جون2017تک موثر چیکس اگلے مالی سال2017-18کے لئے ناقابل توسیع ہوں گے۔یہ تمام ہدایات متعلقہ محکموں،صوبائی اور علاقائی اداروں کے سربراہوں کو فنانس ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبر پختونخوا کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہی گئی ہیں۔
تازہ ترین
- ہومگزشتہ 77سالوں سے کرپٹ اشرافیہ، سیاستدانوں، فوجی جرنلوں اور افسرشاہی کی گٹھ جوڑ کو توڑنے اور ملک کو ان کے چنگل سے آزاد کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن امیر جماعت اسلامی کا چترا ل پولو گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب
- ہوملوئر چترال پولیس کے جوان ہیڈ کانسٹبل سرورالدین کا نمازہ جنازہ چمرکھن میں ادا کی گئی۔
- ہومچترال کالج آف کامرس اینڈ منیجمنٹ سائنسز میں پراکٹوریل بورڈ اور کیریکٹر بلڈنگ سوسائٹی کی تقریب حلف برداری ۔ ڈی جی عمر علی خان مہمان خصوصی
- ہومدیسی شراب برآمد، ملزمان گرفتار، مزید تفتیش جاری۔ چترال پولیس کی کامیاب کاروائی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔”لوگ نالے کو رسا باندھتے ہیں “
- ہومپاکستان سمیت دنیا بھر میں امراضِ قلب انسانی اموات کی بڑی وجہ قرار
- ٹیکنالوجیچینی سائنس دانوں نے روبوٹ میں انسانی خلیوں سے بنا زندہ دماغ لگا دیا
- ہومڈی۔پی۔او آفس بلچ لوئر چترال میں ہفتہ وار اردلی روم کا انعقاد۔
- ہومتبلیغی اجتماع کے دوران لوئر چترال پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے جائیں گے۔ چترال پولیس
- ہوماب تک 3،529،487 افراد کے مفت علاج پر 88 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، صحت کارڈ کے تحت مفت علاج پر ماہانہ ڈھائی ارب جبکہ سالانہ 30 ارب کے اخراجات پختونخواہ حکومت برداشت کررہی ہے