پشاور(نمائندہ چترال میل) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے کہ لواری ٹنل اپروچ روڈ کی تعمیر کی وجہ سے زیارت سے براڈم عشریت تک تقریبًا 10’000 کی آباد ی متائثرہو چکی ہے۔متبادل محفوظ علاقہ عشریت وا لوں کے پاس ہے۔لیکن نہری نظام نہ ہو نے کے سبب ہزاروں ایکڑاراضی چشتان گول میں بنجر پڑی ہے۔مولانا چترالی نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت عشریت کی گیارہ اقوام کی مشترکہ اراضی کو قابل کاشت بنانے اور اپروچ روڈ کے متا ثرین کو وہاں آباد کرنے کیلئے عشریت چشتان گول تک نہری نظام پر کا م شروع کرے تو ہزاروں متا ثرین کی داد رسی ہو گی اور ایک غیر آباد علاقہ آباد ہو گاجو کہ پورے ضلع چترال کیلئے خوشحالی کا سبب بنے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ عشریت کے متاثرین شدید پریشانی کے عالم میں ہیں کیونکہ عشریت گاؤں کے با لکل درمیان سے روڈ گزرنے کی وجہ سے دس ہزار کی آبادی متبادل مقام پر منتقل ہو نا چاہتی ہے۔چشتان گول کے علاوہ ان کے پاس کوئی معقول جگہ نہیں ہے۔ مولانا چترالی نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجٹ-ADP 2017-18میں اس منصوبہ کو شامل کیا جائے۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات