معیشت میں استحکام کیلئے ہوٹلنگ کی ترقی اشد ضروری ہے۔ چترال سیاحت کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ضلع ہے۔سرتاج احمد خان صدر چترال چیمبر آف کامرس

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمایندہ چترال میل) سابق تحصیل ناظم و صدر چترال چیمبر آف کامرس چترال سرتاج احمد خان نے کہا ہے۔ کہ معیشت میں استحکام کیلئے ہوٹلنگ کی ترقی اشد ضروری ہے۔ چترال سیاحت کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ضلع ہے۔ اس لئے سہولیات فراہم کرکے سیاحت کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ اور اس سلسلے میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا صوبائی حکومت اور سیکرٹری ٹورزم کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے ایک مقامی ہو ٹل میں چترال کے ہوٹل مالکان اور منیجرز کی ایک غیر معمولی اجالاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں پیٹرن ان چیف چترال چیمبر اتالیق حیدر علی شاہ ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز امین جان ہوٹل ایسو سی ایشن کے صدر حزب اللہ کے علاوہ بڑی تعداد ہوٹل منیجر ز نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا۔ کہ لواری ٹنل مستقل بنیادوں پر کھلنے اور سی پیک پر کام کے آغاز کے ساتھ ہی ہوٹل انڈسری پر بھی باہر کے سرمایہ دار قابض ہونے کی کوشش کریں گے ۔ اُس وقت چترال کے ہوٹل مالکان کو خود کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔ اس لئے قبل از وقت تیاری کی اشد ضرورت ہے۔ صدر چیمبر نے کہا۔ کہ سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں سیکرٹری ٹورزم سے تفصیلی میٹنگ کی گئی ہے۔ اور چیمبرو ٹورزم خیبر پختونخوا مل کر اس شعبے کی ترقی کیلئے بھر پور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ٹورزم کی ترقی کیلئے ہوٹلوں کے حالات کو بہتر بنانا، سٹاف کی تربیت،گائیڈ ز کی تیاری اور ڈرائیوروں کی تربیت انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اور انشااللہ بتدریج ان شعبوں کے افراد کو تربیت فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال میں غربت میں کمی لانے کیلئے ٹورزم کو ترقی دینی ہوگی۔ اور اس شعبے سے وابستہ تمام چیزوں جن میں ہنڈی کرافٹس، روایتی کھانے، لباس،کھیل اور موسیقی شامل ہیں۔ سیاحوں کی پہنچ کیلئے آسان بنانا پڑے گا۔ اس موقع پر پیٹرن ان چیف اتالیق حیدر علی شاہ نے کہا۔ کہ چترال میں سیاحت کو ترقی دینے کیلئے حکومت کی طرف سے اب تک کوئی کام نہیں کیا گیا بلکہ ہوٹل مالکان کی مدد کرنے کی بجائے اُلٹا اُن کے متوازی موٹلز تعمیر کرکے ہوٹلنگ کے شعبے کو نقصان پہنچا یا گیا۔ افسوس کا مقام ہے۔ کہ سیاحوں کی سہولت اور انفارمیشن کیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق سسٹم تا حال موجود نہیں۔ انہوں نے کہا۔ اب بھی اگر ٹورزم ڈیپارٹمنٹ اور صوبائی حکومت اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے میں مخلص ہیں۔ تو وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ گذشتہ سیلاب اور زلزلے میں چترال میں سینکڑوں ہوٹل دریا برد اور زمین بوس ہوئے۔ لیکن حکومت کی طرف سے کسی بھی ہوٹل مالک کے ساتھ ایک پائی کی امداد نہیں کی گئی۔ اس کے مقابلے میں سوات کے ہوٹلوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا۔ اس موقع پر ہوٹلوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی گئی۔ جس میں غیر ضروری سکیورٹی،بجلی،پانی، اور ماحولیاتی مسائل کے حل کا مطالبہ کیا گیا۔ صدر چیمبر نے کہا۔ کہ سیکیورٹی پر کوئی کمپرو مائز نہیں کیا جانا چاہیے۔ تاہم ڈی پی او چترال سے ملاقات کرکے سسٹم کو مزید بہتر بنانے کی درخواست کی جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا۔ کہ پانی اور بجلی کے مسائل حل کرنے کیلئے ٹی ایم اے اور واپڈا سے بات کی جائے گی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ دائریکٹر فشریز نے چترال میں ٹراوٹ مچھلی کی افزائش کے حوالے سے مشورے دیے۔ اجلاس میں اس بات کو خوش آیند قرار دیا گیا۔ کہ صوبائی حکومت سیاحت پر تین ارب روپے فنڈ خرچ کررہی ہے۔ قبل ازین صدر چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سرتاج احمد نے پشاور میں سیکرٹری ٹورزم سے تفصیلی ملاقات کی۔ اور چترال میں سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے مفید تجاویز کا تبادلہ کیا گیا۔ اجلاس میں چیمبر اور ٹورزم کے باہمی تعاون انتہائی اہم قرار دیا گیا۔