تازہ ترین
- ہوملوئر چترال پولیس کی جانب سے شہریوں کو دہلیز تک انصاف کی فراہمی کا مشن۔
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”اطمنان کی دولت”۔۔محمد جاوید حیات
- ہوملوئر چترال پولیس کی جانب سے شہریوں کو دہلیز تک انصاف کی فراہمی کا مشن۔
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔” کیا آئی ایم ایف کو صرف ہم معمولی نوکروں کی پنشن نظر آتی ہے”۔۔محمد جاوید حیات
- ہومعوام کی فلاح و بہبود، ترقی اور تحفظ کے لئے بڑی تعداد میں منصوبے اور سکیمیں منظور کیں۔خیبر پختونخوا کابینہ کا بیسواں اجلاس
- ہوملوئر چترال پولیس کی جانب سے شہریوں کو دہلیز تک انصاف کی فراہمی کا مشن۔
- ہومسٹی چترال پولیس کی کامیاب کاروائیاں، منشیات فروشوں سے بھاری مقدار میں چرس اور آئس برامد
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال افتخار شاہ نے ہوٹل ایسوسی ایشین لوئر چترال کے ممبران کے ساتھ اپنے آفس بلچ میں خصوصی ملاقات کی
- ہوملوئر چترال پولیس میں مختلف مقامات کے ایس ایچ او ز کے تبادلے و تعینات
- مضامینداد بیداد۔۔دوحہ میں تعلیم کا شہر۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
پچیس سال ملازمت کرنے والے ایئرپورٹ سیکورٹی فورس کے ہرافسراوراہلکارکوبلاامتیازپلاٹ دیاجائیگا۔ ڈائریکٹرجنرل میجرجنرل سہیل احمد
پشاور (نما یندہ چترال میل)25سال ملازمت کرنے والے ایئرپورٹ سیکورٹی فورس کے ہرافسراوراہلکارکوبلاامتیازپلاٹ دیاجائیگا۔ ان خیالات کااظہارایئرپورٹس سیکورٹی فرس کے ڈائریکٹرجنرل میجرجنرل (ہلال
اِنتقال پُرملال۔۔۔۔حافظ عبدالحق جنگ بازاروفات پاگئے
چترال(نما یندہ چترال میل) حافظ عبدالحق جنگ بازاروفات پاگئے۔اِن کو جمعہ کے روز آبائی گاوٗں جنگ بازار میں سپردخاک کیا گیا۔سوگوراں میں پرنسپل (ر) عبدالسمیع،پروفیسر(ر) عبدالجمیل،ڈاکٹر سمیع الحق، عبدا
چترال کے معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال کے زیر سرپرستی دینی تعلیمی ادارہ مدرسہ ضیاء القرآن سے فارع التحصیل ہونے والے طالبات میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقدہوئی،، دیکھئے تفصیلی رپورٹ
چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال کے زیر سرپرستی دینی تعلیمی ادارہ مدرسہ ضیاء القرآن سے فارع التحصیل ہونے والے طالبات میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقدہوئی
ریسکیو 1122 میں ضلع چترال کو صرف 20 فیصد کوٹہ دینا صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع چترال کے حقوق پر کھلم کھلا ڈاکہ ہے۔ مولانا عبد الاکبر چترالی
پشاور(نما یندہ چترال میل) ریسکیو 1122 میں ضلع چترال کو صرف 20 فیصد کوٹہ دینا صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع چترال کے حقوق پر کھلم کھلا ڈاکہ ہے۔اور یہ بھی کریش سے کم نہیں۔یہ فیصلہ کسی بھی صو رت اہل