تازہ ترین
- ہومنو تعینات ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال رفعت اللہ خان (PSP) نے پولیس سہولت مرکز زرگراندہ کا دورہ کرکے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔
- ہومنو تعینات ڈی۔پی۔او لوئر چترال رفعت اللہ خان(PSP) نے سٹی پولیس اسٹیشن چترال کا معائنہ کیا
- مضامینداد بیداد۔ پشاور کی تزئین و آرائش۔ ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال رفعت اللہ خان (PSP) نے آج باقاعدہ طور پر اپنے عہدے کا چارچ سنبھال لیا۔
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔’نظام ضرور بدلے گا “۔۔محمد جاوید حیات
- ہوملوئر چترال ٹریفک وارڈن پولیس کی غیر قانونی فلیش لائٹس اور سلنسرز کے خلاف مہم
- ہوممحکمہ صحت خیبرپختونخو کے نئے بھرتی ہونے والے میڈیکل آفیسرزکو تقررنامے جاری
- ہوملیبارٹی ٹیسٹوں کے نرخنامے ہسپتالوں میں نمایاں مقامات پرآویزا کئے جائیں۔ وزیر صحت کی ہدایت
- ہومدادبیداد۔۔۔پشاور تعلیمی بورڈ کا بہترین اقدام۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہومعمران خان کو رہاکراؤ مہم کا آغازچترال سے؛ پریڈ گراونڈ میں پی ٹی آئی کا جلسہ، مرکزی رہنما احمد خان نیازی ودیگر کی شرکت
پچیس سال ملازمت کرنے والے ایئرپورٹ سیکورٹی فورس کے ہرافسراوراہلکارکوبلاامتیازپلاٹ دیاجائیگا۔ ڈائریکٹرجنرل میجرجنرل سہیل احمد
پشاور (نما یندہ چترال میل)25سال ملازمت کرنے والے ایئرپورٹ سیکورٹی فورس کے ہرافسراوراہلکارکوبلاامتیازپلاٹ دیاجائیگا۔ ان خیالات کااظہارایئرپورٹس سیکورٹی فرس کے ڈائریکٹرجنرل میجرجنرل (ہلال
اِنتقال پُرملال۔۔۔۔حافظ عبدالحق جنگ بازاروفات پاگئے
چترال(نما یندہ چترال میل) حافظ عبدالحق جنگ بازاروفات پاگئے۔اِن کو جمعہ کے روز آبائی گاوٗں جنگ بازار میں سپردخاک کیا گیا۔سوگوراں میں پرنسپل (ر) عبدالسمیع،پروفیسر(ر) عبدالجمیل،ڈاکٹر سمیع الحق، عبدا
چترال کے معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال کے زیر سرپرستی دینی تعلیمی ادارہ مدرسہ ضیاء القرآن سے فارع التحصیل ہونے والے طالبات میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقدہوئی،، دیکھئے تفصیلی رپورٹ
چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال کے زیر سرپرستی دینی تعلیمی ادارہ مدرسہ ضیاء القرآن سے فارع التحصیل ہونے والے طالبات میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقدہوئی
ریسکیو 1122 میں ضلع چترال کو صرف 20 فیصد کوٹہ دینا صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع چترال کے حقوق پر کھلم کھلا ڈاکہ ہے۔ مولانا عبد الاکبر چترالی
پشاور(نما یندہ چترال میل) ریسکیو 1122 میں ضلع چترال کو صرف 20 فیصد کوٹہ دینا صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع چترال کے حقوق پر کھلم کھلا ڈاکہ ہے۔اور یہ بھی کریش سے کم نہیں۔یہ فیصلہ کسی بھی صو رت اہل




