محکمہ جنگلات فوری طور پر دمیل کے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور سمگلنگ روک دے، بصورت دیگر وہ خود اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔۔ عمائدین دمیل کی پریس کانفرنس

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) علاقہ دمیل دروش کی قریش برادری کے درجنوں افراد نے محکمہ فارسٹ چترال اور گلوبل کمپنی کے ٹھیکیدار افنان علی شاہ کے خلاف ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے۔ کہ ایک طرف دمیل کے دیودار کے جنگلات محکمہ فارسٹ کی ملی بھگت سے سمگل ہو رہے ہیں اور دوسری طرف معدنیات کے ٹھیکہ دار افنان علی شاہ مقامی قریش برادری کو اب تک رائیلٹی سے محروم رکھا ہوا ہے۔ جبکہ اب تک چار ارب پینتیس کروڑ روپے کے معدنیات دمیل سے نکال کر لے جائے جا چکے ہیں۔ بدھ کے روز علاقہ دمیل کے عمائدین سراج الدین صدر اتفاق گروپ دامن، رحیم اللہ نائب صدر اتفاق گروپ،نور محمد خان، چیرمین حاجی سلطان، خائستہ محمد جنرل کونسلر، شیر زمین کو نسلر، حاجی نور اکبر، فردوس خان ممبر، محمد ایوب وغیرہ نے درجنوں ساتھیوں کی معیت میں پریس کانفرنس میں اعلان کیا۔ کہ محکمہ جنگلات فوری طور پر دمیل کے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور سمگلنگ روک دے، بصورت دیگر وہ خود اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ روزانہ درجنوں گاڑیاں محکمہ فارسٹ کی ملی بھگت سے عمارتی لکڑیاں سمگل کر رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں ایک طرف علاقے کے جنگلات ختم ہورہے ہیں اور دوسری طرف بارش کی صورت میں علاقے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے چیف کنزرویٹر اور ڈی ایف او چترال سے مطالبہ کیا۔ کہ فوری طور پر علاقہ دمیل کی وزٹ کرکے غیر قانونی کٹائی اور سمگلنگ کو روکنے کیلئے کردار ادا کریں۔
انہوں نے مقامی سطح پر مائننگ کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ اب تک دستیاب ریکارڈ کے مطابق دمیل سے چار ارب پینتیس کروڑ روپے کے معدنیات نکالے جا چکے ہیں۔ لیکن مقامی لوگوں کو اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا، کہ گلوبل کمپنی کے سی ای او نے مقامی لوگوں کی رائلٹی کی رقم ٹھیکیدار افنان علی شاہ کو دیا ہے۔ لیکن ٹھیکیدار رقم مقامی لوگوں کو دینے میں ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔ اور چند ایسے افراد کو جن کا رائلٹی سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے، پیسے دیکر اپنا ہمنوا بنا کر قریش برادری کو پیسے دینے سے انکار کر رہا ہے۔ جبکہ علاقہ کے اصل باشندے قریش قبیلے کے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ جب تک گلوبل کمپنی کے سی ای او میمن فیصل قریش برادری کے ساتھ نشست کرکے مسئلہ حل نہیں کریں گے، مزید کام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے وزیر اعظم، آرمی چیف، وزیر اعلی سے پرزور مطالبہ کیا، کہ قریش برادری دمیل کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیا جائے۔
انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ فارسٹ دونوں کو خبردار کیا ۔ کہ وہ دمیل میں حالات کو بگاڑنے سے باز رہیں۔ اور مسائل سنجیدہ طریقے سے حل کریں، بصورت دیگر علاقے میں پیدا ہونے والی کشیدہ سنگیں صورت حال کی تمام تر ذمہ داری محکمہ فارسٹ اور گلوبل مائننگ کمپنی پر ہو گی۔