چترال (نمائندہ چترا ل میل ) وائس چانسلر یونیورسٹی آف چترال پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ صاحب کا ٹینیور مکمل ہونے کے موقع پر چترال یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (CUTA) کی جانب سے ان کے اعزاز میں الوداعی افطار ڈنر اور تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی نظامت لیکچرر حفیظ اللہ کر رہے تھے اور ڈاکٹر عبادت الرحمن نے تلاوت قرآن سے تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا۔ تقریب میں یونیورسٹی کے اساتذہ، مختلف شعبہ جات کے سربراہان کی بڑی تعداد کے علاوہ ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر محمد صاحب خان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چترال یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر بشارت حسین نے یونیورسٹی فیکلٹی کی طرف وائس چانسلر کو انتہائی نامساعد حالات کے باوجود یونیورسٹی آف چترال کے مسائل حل کرنے اور یونیورسٹی کو آگے لے جانے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے وائس چانسلر کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر نے یونیورسٹی آف چترال کے مسائل حل کرتے ہوئے یونیورسٹی کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔ ان اقدامات سے یونیورسٹی کے شاندار مستقبل کا آغاز ہوا ہے۔انہوں نے خاص طور پر یونیورسٹی کے ملازمین کی سروس کے حوالے سے موجود مسائل ذاتی دلچسپی لے کر حل کرنے پر تمام سٹاف کی طرف سے وائس چانسلر صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے تمام ڈیپارٹمنٹس میں ایم فل پروگرام کا اجراء ایک بڑی کامیابی ہے۔ وائس چانسلر کے دور میں یونیورسٹی کی تعمیر کے لئے زمین کا حصول اور تعمیراتی کام کے آغاز کا کریڈٹ بھی انہی کو جاتا ہے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے لیکچرر انگلش ظہور الحق دانش صاحب نے وائس چانسلر صاحب کی وضع داری اور شرافت کا خصوصی ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متفرق معاملات میں اختلاف رائے کے باوجود وائس چانسلر نے ان دفتری معاملات کو کبھی ذاتی تعلقات پر حاوی ہونے نہیں دیا اور ہمیشہ اختلاف رائے کو خندہ پیشانی سے قبول کیا اور چھوٹے بڑے ہر ایک کے دل میں جگہ بنائی۔ وائس چانسلر صاحب کو فیکلٹی کی طرف سے یادگاری شیلڈ پیش کی گئی اور روایتی چترالی چغہ اور چترالی ٹوپی کا تحفہ پیش کیا گیا۔
وائس چانسلر نے اپنے الوداعی خطاب میں چترال یونیورسٹی کے اساتذہ اور دیگر سٹاف کی لگن، محنت اور جذبے کو اپنی کامیابیوں میں مکمل حصہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں جو بھی کام ممکن ہوئے وہ ٹیم ورک کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ اور وہ اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ یونیورسٹی کے ملازمین سمیت چترال یونیورسٹی کے دیگر سٹیک ہولڈرز بشمول مقامی سیاسی اور سماجی قیادت کو دیتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یونیورسٹی کے ملازمین اسی لگن اور محنت سے کام جاری رکھیں گے