چترال (نمائندہ چترال میل) صوبہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پرائیویٹ سیکٹر میں قائم ہونے والی پن بجلی گھر آیون ہائیڈل کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی رکن منظورِ احمد نے لویر چترال کی ضلعی انتظامیہ اور این ایچ اے افسران نے ایون میں بغیر نوٹس کے کھمبے اکھاڑ کر 2800 گھرانوں کو بجلی سے محروم کردیا۔ بدھ کی شام سینکڑوں متاثرین کی معیت میں آیون جنالی کے مقام پر مقامی میڈیا کو حالت زار بتاتے ہوئے کہا کہ بمبوریت روڈ کی تعمیر کے لئے ایکوائر کردہ زمین پر آیون ہائیڈل کے دو ایچ ٹی پول ایستادہ تھے جن کے متبادل کھمبیلگاکر ابھی تاریں ان پر مشتمل شفٹ کرنا باقی تھا کہ انتظامیہ نے ہیوی مشینری کی مدد سے لائیو پول گرادیا۔ انہوں نے کہا کہ پول گرنے پر آیون سے گہیریت اور کیسو گاؤں تک ایریا تاریکی میں ڈوب گئی ہے۔ منظور احمد نے کہاکہ ذمہ داروں کے خلاف کاروائی تک بجلی گھر کو احتجاجاً بند رکھیں گے۔ اس موقع پر ویلج چیئرمین محمد رحمان اور دوسروں نے بھی انتظامیہ اور این ایچ اے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حکومت سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا۔
تازہ ترین
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”زندگی سے ڈرو“۔۔
- سیاستلویر چترال میں تحصیل چیرمین دروش کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار سید فریدجان ایڈوکیٹ نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔نظر آنے والے کام
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا