ایون میں بغیر نوٹس کے کھمبے اکھاڑ کر 2800 گھرانوں کو بجلی سے محروم کردیا گیا۔ سینکڑوں متاثرین کاآیون جنالی کے مقام پر مقامی میڈیا سے گفتگو

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) صوبہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پرائیویٹ سیکٹر میں قائم ہونے والی پن بجلی گھر آیون ہائیڈل کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی رکن منظورِ احمد نے لویر چترال کی ضلعی انتظامیہ اور این ایچ اے افسران نے ایون میں بغیر نوٹس کے کھمبے اکھاڑ کر 2800 گھرانوں کو بجلی سے محروم کردیا۔ بدھ کی شام سینکڑوں متاثرین کی معیت میں آیون جنالی کے مقام پر مقامی میڈیا کو حالت زار بتاتے ہوئے کہا کہ بمبوریت روڈ کی تعمیر کے لئے ایکوائر کردہ زمین پر آیون ہائیڈل کے دو ایچ ٹی پول ایستادہ تھے جن کے متبادل کھمبیلگاکر ابھی تاریں ان پر مشتمل شفٹ کرنا باقی تھا کہ انتظامیہ نے ہیوی مشینری کی مدد سے لائیو پول گرادیا۔ انہوں نے کہا کہ پول گرنے پر آیون سے گہیریت اور کیسو گاؤں تک ایریا تاریکی میں ڈوب گئی ہے۔ منظور احمد نے کہاکہ ذمہ داروں کے خلاف کاروائی تک بجلی گھر کو احتجاجاً بند رکھیں گے۔ اس موقع پر ویلج چیئرمین محمد رحمان اور دوسروں نے بھی انتظامیہ اور این ایچ اے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حکومت سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا۔