چترال (نمائندہ چترال میل) چترال ٹاؤن میں واقع ژوغور میں مقامی کالج کے فرسٹ ائر کے طالب علم کی مبینہ خود کشی کے سلسلے میں لیڈی ڈاکٹر ایس ٹی کما ل کو گرفتارکرکے جوڈیشل لاک اپ بھیج دیا گیا جبکہ ان کی ملازمہ کو پولیس نے تحفظ کے لئے دارلامان کے سپرد کی گئی۔ ایک روز قبل طالب علم رشید احمد ولد احمد نے مبینہ طور پر اپنے گلے میں پھندا ڈال کر گھر کے ایک کمرے میں خودکشی کی تھی جس پر ان کے باپ نے سٹی پولیس اسٹیشن چترال کو اپنی پڑسن لیڈی ڈاکٹر ایس ٹی کمال کے خلاف درخواست دیتے ہوئے موقف اپنا یا تھاکہ ان کے بیٹے کو گزشتہ شام اس نے اپنے گھر بلاکر ذہنی ٹارچر کیا تھا جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔سٹی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او بلبل حسن نے بتایاکہ پولیس نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈیڈ باڈی کی پوسٹ مارٹم کے بعدضروری قانونی رائے لینے کے بعد لیڈی ڈاکٹر کے خلاف تعزیرات پاکستان کے دفعہ 322کے تحت کیس دائر کرکے انہیں گرفتارکیا تھا۔ جمعرات کے روز انہیں مقامی عدالت میں پیش کرنے ا ور ان کا بیان لینے کے بعد جوڈیشل لاک اپ بھیج دیا گیا جبکہ ان ملازمہ کو گولدور میں واقع محکمہ سوشل ویلفیر کے دارالامان میں داخل کردیا گیا۔