چترال ( نمائندہ چترال میل )ویمن ویلفیئر ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چترال کے زیر اہتمام آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے پراجیکٹ بیسٹ فارویئرکی معاونت سے خواتین کو انتخابی دھارے میں لانے کے حوالے سے چترال شہر اور دروش ٹاؤن میں ایڈوکیسی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں چترال کے مختلف مکاتب فکر اور مذہبی رہنماوں کے علاوہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرچترال نے بھی شرکت کی۔ چترال میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ویمن ویلفیئر ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئرپرسن فریدہ سلطانہ فری نے پروگرام کے اغراض ومقاصد کے حوالے سے حاضرین کو اگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کو سیاسی طور پر با اختیاربنا نے کیلئے یہ پروگرام منعقد کیا گیا، لوکل پولٹیکس میں چترال کی خواتین کو بہت سے مسائل درپیش ہیں، یہی وجہ ہے کہ الیکشن میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح کم رہتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ خواتین کو سیاسی میدان میں مضبوط کرنے کیلئے ہمیں روایتی طورطریقوں سے ہٹ کر ایک مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے جس میں اگہی مہم بہت ضروری ہے، چترال کے معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر قاضی محب الرحمن نے خواتین کی سیاسی عمل میں شراکت داری کے حوالے سے قرآن و سنت کے حوالے سے تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انھوں نے بتایا کہ اسلام نے عورت کو بہت بڑا مرتبہ دیاہے، خواتین اپنے حدودوقیود میں رہ کر کسی بھی شعبے میں کام کرسکتی ہیں، پاکستان میں مرد اورخاتون کا ووٹ برابر ہے، معاشرے کے اندر بہترین سماج اور حکومت قائم کرنے کیلئے خواتین کو ضرور ووٹ دینی چاہیے، خواتین کی حکمرانی کے لئے اسلام کے اندر کوئی ممانعت نہیں ہے، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر چترال لوئیر فلک ناز نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ 2017کے تحت نیشنل اسمبلی میں خواتین کو پانچ فیصد نمائندگی دی گئی ہے جبکہ لوکل گورنمنٹ میں ہر وی سی میں ایک خاتون کونسلر اور تحصیل کونسل میں 33فیصد خواتین کی نشست مقرر ہیں، انھوں نے بتایا کہ پچھلے الیکشن میں چترال کے برزین گاوں میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح سب سے زیادہ 78فیصد تھی جبکہ سب سے کم آرندو گول میں 33فیصد رہی، انھوں نے بتایا کہ آئندہ الیکشن میں ٹرن آوٹ کو بڑھانے کیلئے مختلف تعلیمی اداروں میں بھی اگہی مہم چلارہے ہیں، اجلاس سے ویلج کونسل ایسوسی ایشن کے صدر سجاد احمد، معروف سوشل ورکر محمد افضل, رضیت باللہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں خواتین کو سیاسی دھارے میں لانے کے لئے گراس روٹ لیول پر آگہی، اپنے رویوں میں تبدیلی لانے اور خواتین کو فیصلہ سازی میں شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے، دروش میں منعقدہ پروگرام میں مختلف مکاتب فکر کے علاؤہ خواتین بھی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اور پروگرام کو سراہا ۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات