چترال (نما یندہ چترال میل) وادی لاسپور سمیت اپر چترال کے دیگر وادیوں اور علاقوں میں چکن پاکس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک سو سے تجاوز کرگئی جوکہ بنیادی طور پر گزشتہ دنوں گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ہرچین لاسپور کے 34بچیوں میں پائی گئی تھی جن میں سکول کی ہیڈ مسٹریس بھی شامل تھی۔ علاقے میں چکن پاکس کی وبا پھوٹ پڑنے کی خبر پرصوبائی حکومت نے علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کردیا تھا جس کے بعد تحصیل مستوج کے تمام دیہات میں چکن پاکس کے بارے میں عوامی آگہی کی مہم شروع کردی گئی جس کے دوران بریپ، سورلاسپور، بروک اور بونی کے علاوہ تحصیل موڑکھو کے گاؤں سہت میں بھی درجنوں بچوں اور بچیوں کے چکن پاکس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر ولی خان نے کہا ہے کہ چکن پاکس سے متاثر ہ افراد کی تعداد 119ہے جن میں وہ بچے بھی شامل ہیں جوکہ صحت یاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپر چترال کے دوردراز وادی تریچ کے زوندرانگم سے بھی دو بچوں کے چکن پاکس سے متاثر ہونے کی اطلاعات موصول ہوگئی ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں میں بخار کی علامت واضح ہونے پر فوری طور پر قریبی ہسپتال سے رجوع کریں۔ درین اثناء علاقے میں چکن پاکس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے سے تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات