پشاور (محکم) یکم مارچ سے ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہوگا، چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اہم اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری اکرام اللہ، کمشنر مردم شماری صلاح الدین، انتظامی سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ساتویں آبادی اور مکانات کی مردم شماری یکم مارچ سے شروع ہوگی۔یہ ملک میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہے.
اجلاس میں چیف سیکرٹری نے مردم شماری عملے کو مناسب سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اور کہا کہ مردم شماری میں شامل تمام سٹیک ہولڈرز معنی خیز کردار ادا کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے ہدایت کی شمارکنندگان اور جواب دہندگان کے درمیان تعاون کامیاب مردم شماری کیلئے ناگزیر ہے۔جامع منصوبہ بندی، ترقی اور وسائل کی تقسیم کے لئے مردم شماری ایک بہترین عمل ہے۔
چیف سیکرٹری نے کہا۔کہ ساتویں خانہ و مردم شماری یکم مارچ سے یکم اپریل تک جاری رہے گی۔ یہ پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہے۔ انہوں نے کہا۔ساتویں مردم شماری میں خود شماری کی سہولت بھی دی گئی ہے۔
مردم شماری عملہ گھر گھر جاکر تمام افراد و خاندانوں کا اندراج کریں گے۔ ڈیجیٹل مردم شماری میں معیاری ڈیٹا کا حصول ممکن ہو سکے گا۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات