اسلام آباد (نما یندہ چترال میل) کالاشہ کمیونٹی کو شناخت دینے کیلئے اشپاتا نیوز نیٹ ورک کے زیر اہتمام وفاقی سطح کا مشاورتی اجلاس میریٹ ہوٹل اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ میٹنگ کا مقصد تمام سرکاری دستاویزات میں کالاشہ کو بطور مذہب شامل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنا تھا۔ کالاشہ کے لوگوں پر سوشل میڈیا کے منفی اثرات پر بات کرنا بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔ پہلے سیشن میں ڈاکٹر شعیب سڈل چیئرمین ہیومن رائٹس ون مین کمیشن مہمان خصوصی تھے، لوک رحمت سی ای او اشپتا نیوز نیٹ ورک نے اس معاملے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں اور موجودہ صورتحال کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ اپنے پریزنٹیشن کے دوران انہوں نے تنظیم کی طرف سے کرائی گئی تازہ ترین مردم شماری پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کالاشہ کے لوگوں کی موجودہ آبادی 3980 ہے جس میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی تعدادبہت کم ہے۔ یعنی 200 خواتین مردوں سے کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیونٹی کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے حاضرین کو قانونی شناخت کی اہمیت اور اس حوالے سے اپنی ٹیم کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر شعیب سڈل نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ اپنا کردار ادا کریں گے اور کالاشہ کے لوگوں کو ان کی شناخت دلانے میں مدد کریں گے۔ ڈاکٹر شعیب نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی نگرانی میں خصوصی طور پر اقلیتوں کے لیے کام کر رہے ہیں اور یہ کالاشہ برادری کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے حکومت خیبر پختون خوا کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اسے دیگر صوبوں کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا۔ اجلاس کے دوسرے سیشن میں حکومتی مشیر بیر سٹر حافظ احسان احمد کھوکھر مہمان خصوصی تھے۔ جبکہ اس نشست میں کالاشہ برادری کے 25 افراد جن میں منتخب نمائندے، وکلاء، عمائدین، خواتین، نوجوان اور مذہبی پیشوا شامل ہیں موجود تھے۔ مہمان خصوصی نے اس اہم مسئلے کے حل کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ، ڈاکٹر زوبیہ سلطانہ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ لوک ورثہ، نابیگ ایڈووکیٹ اقلیتی کونسلر، مہوش ممتاز بیگ اینکر پرسن اور مختار منیجر پی ٹی ڈی سی نے بھی خطاب کیا۔اجلاس میں سابق ایم این اے پی ایم ایل این اسفندیار بھنڈارا اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات