چترال (نما یندہ چترال میل) اپر اور لویر چترال میں گزشتہ دو ہفتوں سے موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں عوام کی حالت مخدوش ہوچکی ہے جن کی اکثریت پینے کا پانی، بجلی کی سہولیات سے محروم ہوچکی ہے تو کئی علاقے اور وادیاں دوسرے علاقوں سے کٹ کر رہ گئے ہیں جبکہ دوردراز مقامات پر اشیائے خوردونوش کی قلت بھی پیدا ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ اپر چترال میں گندم کے کاشتکاروں کو بڑے پیمانے پر بارش سے نقصان ہوا ہے جہاں سو فیصد کاشت کار گندم کاشت کرتے ہیں۔
اپر چترال کے گاؤں بریپ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ہیں جہاں 45سے ذیادہ گھر مکمل طور پر اور ڈھائی سو گھرانے جزوی طور پر متاثر ہوگئے ہیں۔ بریپ کا گاؤں دوندیوں کے درمیاں واقع ہے اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ یہ دونوں بیک وقت بپھر گئے ہیں اور گاؤں کے محفوظ حصوں میں بھی سیلاب نے راستہ بنالیا ہے جہاں ابھی تک سیلاب نے کبھی رخ نہیں کیا تھا۔ سیب کی پیدوار کے لئے مشہور بریپ گاؤں مسلسل سیلاب کی زد میں ہونے کی وجہ سے سیب کے باغات بھی اجڑ گئے ہیں جس سے ایک اندازے کے مطابق کاشت کاروں کو مجموعی طور پر دس کروڑ روپے سے ذیادہ کا نقصان لاحق ہوا ہے۔ بریپ گاؤں میں سیب کے پکنے کا سیزن شروع ہوچکا تھا جہاں سے سیب قومی مارکیٹ تک پہنچائے جاتے تھے جوکہ اپنی مخصوص رنگ، ذائقہ اور خوشبوکی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔ کاشت کاروں کاکہنا ہے کہ اس سال ایک کلوگرام سیب بھی فروخت کے لئے نہیں بچ گئے ہیں۔ دریں اثناء چترال بونی روڈ پر واقع بندو (bindu)گول میں اونچے درجے کا سیلاب آکر شوگرام گاؤں کے قریب دریائے چترال کا راستہ روک لیا ہے جس سے عارضی ڈیم بن گئی ہے جس کے کھل جانے سے زیریں علاقوں ریشن، گرین لشٹ، برنس، کوغوزی میں زمین کی کٹاؤ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ کئی گھر بھی زیر آب آئیں گے۔ بندو گول میں سیلاب سے گوہ کیر گاؤں میں شدید متاثر ہوگئی ہے جہاں پینے اور ابپاشی کے پانی کی قلت پید ا ہوگئی اور سڑک کو نقصان پہنچا۔ اپر چترال میں ریچ (Rech)گاؤں بھی سیلاب کی زد میں ہے جبکہ اس کے قریبی گاؤں کھوت میں بھی سیلاب نے ہنگامی صورت حال پیدا کردی ہے۔ گزشہ دس دنوں کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے اپر اور لویر چترال کے اضلاع میں مختلف ندی نالوں میں سیلاب آنے کی اطلاعات معمول کا حصہ بن گئے ہیں جس سے لاکھوں افراد کے لئے ابپاشی اور ابنوشی کے پائپ لائن اور نہروں کے ہیڈ ورکس سیلاب برد ہوگئے ہیں۔ لویر چترال کے گاؤں شیشی کوہ، عشریت، برگہ نسار، کالاش ویلیز، ارکاری، برنس اور گولین میں سیلاب نے پہلے ہی تباہی مچادی تھی۔ سیلاب کی وجہ سے اپر اور لویر چترال میں متعدد پن بجلی گھر بھی متاثر ہوگئے ہیں جن میں بونی کے قریب دومادومی (Dumadumi) میں ایک میگاواٹ بجلی گھر اور گولین میں ایس آر ایس پی کا 2میگاواٹ کا بجلی گھر بھی شامل ہیں جنہیں جزوی طور پرنقصان پہنچنے سے بجلی گھروں کو بند کردئیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال انوارالحق نے بتایا کہ عشریت میں گزشتہ رات سیلاب برد ہونے والی سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے جبکہ شیشی کوہ روڈ کو پہلے ہی کھول دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سیلاب اور بارش کے متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں مصروف ہے اور سینکڑوں متاثرہ خاندانوں کو فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز پہنچائے جاچکے ہیں۔ اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر منظور آفریدی کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پہلے ہی اپر چترال ڈسٹرکٹ میں گلیشیائی جھیل کے پھٹنے سے بعض علاقوں میں ایمرجنسی کی صورت حال پیدا ہوگئی تھی جن میں بریپ اور میراگرام کا علاقہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستوج سے بریپ تک سڑک پر ٹریفک کو چالو کر دیا گیا ہے جبکہ کھوت روڈ اور تریچ وادی کا روڈ وریمون تک کھولنے کے بعد ریچ روڈ کو کھولنے کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ریڈ الرٹ ہے اور ریلیف آپریشن کا کام زور وشور سے جاری ہے اور مختلف وادیوں تک ریلیف آئٹمز پہنچائے گئے ہیں۔
تازہ ترین
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات
- ہومنوجوان عالم دین قاضی ولی الرحمان انصاری کا اعزاز
- ہومریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ کا دورہ لوئر چترال