چترال(بشیر حسین آزاد)خطیب شاہی مسجد نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اللہ تعالٰی کی عطاکردہ ایک عظیم نعمت ہے. اس نعمت کی قدر کرنی چاہیے، صرف یوم آزادی کے دن ہی اس کو بطور جشن نہیں منانا چاہئے بلکہ پورا سال اس کا احترام، اس کے قوانین کا احترام ہماری زمہ داری ہے. لیکن بدقسمتی سے ہم نے پاکستان کی قدر کیا اپنے تمام غلط کرتوتوں کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالتے ہیں.کرپشن کرکے کہتے ہیں کہ یہ پاکستان ہے یہاں سب کچھ چلے گا، لاقانونیت، فراڈ، کرپشن، جھوٹ، بدامنی، دہشتگردی، رشوت، جیسے غیر اخلاقی کاموں کا ملبہ پاکستان کے اوپر ڈالا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ پاکستان ہے.خدارا پاکستان کی قدر کیجئے مقامات مقدسہ کے بعد ہمارے لئے سب سے قابل احترام پاکستان ہے، اس کا احترام اس کے قوانین کے احترام سے کیا جائے، سجدہ شکر ادا کرکے کیا جائے، فوج کا احترام، پولیس کا احترام اور اداروں کا احترام کرکے کیا جائے مگر یہاں پر فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے، بیرونی قوتوں کا آلہ کار بن کر اداروں پر تنقید کی جاتی ہے، بدامنی پھیلائی جاتی ہے، ایسا نہیں کرنا چاہیے
یوم آزادی کا تقاضا ہم سے یہ ہے کہ اپنے اداروں کا احترام کریں، قانون کا احترام کریں، امن وامان کو یقینی بنائیں اسی سے ہم اپنے ملک کو باوقار بنائیں گے اللہ تعالیٰ ہم کو اپنے ملک پاکستان کی قدر کی توفیق عطا فرمائے آمین
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات