چترال (نمائندہ چترال میل) صدر ڈرائیورز یونین لویر چترال صابر احمد نے سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام اور اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ سی اینڈ ڈبلیو ڈو یژن اپر چترال کے ڈرائیور احسان کے خلاف سروس رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر تادیبی کاروائی عمل میں لایا جائے جو سرکاری ڈیوٹی انجام دینے کی بجائے ٹرانسپورٹ اڈا چلارہے ہیں۔ایک اخباری بیان میں انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا ہے کہ لویر چترال ٹاؤن کے شور جغور سے تعلق رکھنے والے احسان کا سرکاری ڈرائیور ہونے کا علم بہت کم لوگوں کو ہے جو ڈیوٹی کے اوقات میں ٹرانسپورٹ اڈا چلارہے ہوتے ہیں۔صابر احمد نے کہا کہ احسان کی بطور ٹرانسپورٹر سرگرمیاں منفی صورت اختیار کرکے اس پیشے سے وابستہ افراد کے لئے ناقابل برداشت ہوگئے ہیں اور سرکار نے اپنی ملازم کی غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹس نہیں لیا تو وہ راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی سروس رولز کے مطابق کوئی ملازم کاروبار اور سیاست میں حصہ نہیں لے سکتا اور ایکسین سی اینڈ ڈبلیو کی اپنے ڈرائیور سے گاڑی چلانے کی بجائے اڈا چلانے کے لئے کھلا چھوڑ دینا اپنی جگہ ایک سوالیہ نشان ہے۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات