چترال (نما یندہ چترال میل) چترال ٹاؤن کے نواحی گاؤں سین کے رہائشی شمس الرحمن، حاجی محمد اکبر خان، محمد ظفر خان، وزیر خان، جمال الدین، دردانہ شاہ، ادینہ شاہ، حجیب الرحمن، اعجاز احمد اور دوسروں نے ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی آف چترال کے لئے ان کی زرعی زمینات لے کر انہیں بے گھر نہ کیا جائے جبکہ اس مقصد کے لئے اسپاغ لشٹ کے مقام پر پہلے ہی 166کنال زمین لیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجوزہ زمین 350گھرانوں کی مشترکہ ملکیت ہے اور اس زمین کو ریاستی طاقت اور زور زبردستی سے یونیورسٹی کے لئے حاصل کرنے کا مطلب انہیں بے گھر کرکے نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے جسے وہ کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں پہلے ہی زرعی زمین کی قلت ہے اور بارے میں عدالتی فیصلہ بھی موجود ہے کہ زرعی اراضی پر سرکاری بلڈنگ نہیں بنائے جاسکتے جس کی روشنی میں سین میں یونیورسٹی کے لئے زمین کا لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کے تحت جبری حصول عدالت کی حکم عدولی کے زمرے میں بھی آتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان تین سو پچاس گھرانوں کا ذیادہ تر بسر اوقات ان زرعی زمینات پر ہے جہاں یہ آناج اور سبزی اور حیوانات کے لئے چارہ کاشت کرتے ہیں اور ان سے محرومی کی صورت میں ان گھرانوں کے ڈھائی ہزار سے ذیادہ افراد غذائی قلت کا بھی شکار ہوں گے اور انہیں زندگی بھر فاقوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ سین کے عوام نے پہلے ہی سرکار کو زرعی تحقیقی اسٹیشن، ٹیکنیکل کالج اور گرم چشمہ روڈ کے لئے زمین دے چکے ہیں جس کی وجہ سے ان کے پاس زرعی زمین کی مقدار پہلے ہی کم رہ گئی ہے اور اب یونیورسٹی کے لئے زمین دینے کے متحمل ہرگز نہیں ہوسکتے۔مولانا عبدالاکبرچترالی نے اہالیان سین کے موقف کی مکمل حمایت اور تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ان کو بے گھر کرکے یونیورسٹی قائم کرنا کسی بھی طرح انصاف نہیں ہے جبکہ اس مقصد کے لئے زمین پہلے ہی لی جاچکی ہے جوکہ ایک آئیڈیل مقام پر واقع ہرقسم کی قدرتی آفات سے بھی محفوظ ہے۔ انہوں نے ہر فورم پر اہالیان سین کا ساتھ دینا کا اعلان کیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات