چترال (محکم الدین) وفاقی جوائنٹ سیکرٹری مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی امجد احمدخان نے کہا ہے۔ کہ پاکستان سب کا ہے۔ اور یہاں رہنے والے مختلف مذاہب کے پیروکار ایک گلدستیکی مانند ہیں۔ جو باہمی اخوت و بھائی چارہ اور برداشت کی بدولت اس کو خوبصورت بناتے ہیں۔ اور چترال تو ایسی جگہ ہے۔ جہاں کے لوگ باہمی اخوت و ہم آہنگی کے حوالے سے پوری دنیا کیلئے ایک مثال ہیں۔ ان کے اس رویے پر بجا طورپر فخر کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز کالاش ویلی بریر میں چلم جوشٹ کی اختتامی تقریب کے موقع پر کالاش مردوخواتین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئیکیا۔ انہوں نے کالاش قبیلے کو فیسٹول کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا۔کہ آپ کی خوش قسمتی ہے۔ کہ آ پ ہی سے ایک قابل اور انتہائی باصلاحیت نوجوان وزیر زادہ آپ کی اور پوری اقلیتی برادری کی نمایندگی اور دلو جان سے خدمت کر رہا ہے۔ اور آ پ کی ترقی کیلئے شب و روز سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا۔کہ وفاقی حکومت اقلیتی برادری کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ اور اس سلسلے میں کئی منصوبے رو بہ عمل ہیں۔ انہوں نے مقامی لوگوں پر زور دیا۔ کہ وہ اس پر امن ماحول کو بر قرار رکھنے کیلئے سماج دشمن عنا صر پر کڑی نگاہ رکھیں۔ اس موقع پرمعاون خصوصی وزیرزادہ نے خطاب کرے ہوئے وفاقی حکومت کی طرف سے جوائنٹ سیکرٹری کی کالاش تہوار میں شرکت پر ان کا شکریہ آدا کیا۔ اور کہا۔ کہ بریر ایک پسماندہ وادی ہے۔ بلکہ پوری کالاش وادیاں پسماندگی کا شکار ہیں۔ اور اس پسماندگی کے کالاش وادیوں کے لوگ خود ذمہ دار ہیں۔ کیونکہ نمایندے منتخب کرنے کے بعد یہ اپنے نمایندوں سے پھر نہیں پوچھتے۔ کہ وہ وادیوں کی پسماندگی دور کرنے کیلئے کیا کر رہے ہیں۔ وزیر زادہ نے کہا۔ کہ چترال میں کالاش کمیونٹی کے لوگ عید پر مسلمان بھائیوں کو مبارکباد دیتے ہیں۔ اور کالاش تہوار وں کے موقع پر مسلمان بھائی کالاش برادری کو مبارکباد دیتے ہیں۔ جو کہ باہمی ہمدردی کی اعلی مثال ہے۔ وزیر زادہ نے کہا۔ کہ کالاش اقلیت کو پہلی مرتبہ نمایندگی دی گئی۔ جس کی وجہ سے کالاش کمیونٹی کے بچے ڈاکٹر، انجینئر، لیکچرر اور اساتذہ بنے۔ اس پر کچھ لوگوں کا کہناہے۔ کہ وہ ہمارے حق پر قابض ہورہے ہیں۔ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ حکومت نے اقلیتوں کیلئے پانچ فیصد کوٹہ منظور کیا ہے۔ یہ پورے پاکستان میں کیلئے ہے۔ ان کو غلط فہمی ہے۔ کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ دراصل اقلیت اپنا کوٹہ حاصل نہیں کر پا رہے تھے۔ انہوں نے مقامی ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کہا۔ کہ بریر نالے کے آس پاس حفاظتی پشتوں کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ روپے، بیشاڑ میں فیسٹول کی جگہ کیلئے 30 لاکھ روپے، گرو میں مسلم اور کالاش کمیونٹی دونوں کے اجتماعی استعمال کیلئے 35 لاکھ روپے زمین کی خریداری کیلئیمنظور ہو چکے ہیں۔ بیہاڑ ٹمپل کیلئے 40لاکھ، بہاڑ روڈ کیلئے 4 کروڑ منظور ہو چکے ہیں۔ بریر روڈ کی زمین کیلئے 20 کروڑمنظور ہو چکے ہیں۔ اور بیہاڑ مکتب سکول کو پرائمری کا درجہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فوری نوعیت کے کام ہیں۔ جن پر فیسٹول کے بعد کام شروع ہوجائے گا۔ وزیر زادہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے کالاش کمیونٹی کی ترقی کیلئے مختلف منصوبوں پر کام کرنے کے اقدامات پروفاقی حکومت اور جوائنٹ سیکر ٹری بین المذاہب ہم آہنگی امجد احمد خان کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازین کالاش کمیونٹی بریر کی طرف سے منسٹر وزیرزادہ اور سیکرٹری امجد احمد سمیت تمام مہمانوں کو فیسٹول میں شرکت کرنیپر روایتی چپان اور ٹوپی پہنائے گئے۔ اور گلے میں چیاری ڈالے گئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات